16 اکتوبر ، 2019
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی تکنیکی ٹیم اور پاکستان کے درمیان اسلام آباد میں مذاکرات ہوئے ۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے بلند نظر پروگرام پر عمل شروع کردیاہے، مالیاتی انتظام کو کافی ایڈجسمنٹ درکار ہیں، ٹیکس آمدنی بڑھی ہے، پاکستانی معیشت پر اعتماد اور غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔
آئی ایم ایف کے ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ کہتے ہیں کہ یقیناًمالیاتی ایڈجسمنٹ طلب کو کم کرتی ہے، قلیل مدت میں پاکستان کی معاشی نمو کم رہے گی۔ 2019 میں پاکستانی معاشی نمو تین اعشاریہ تین فیصد اور 2020 میں 2.4فیصدر ہے گی۔
انہوں نے کہا کہ فنڈ پروگرام کی وجہ سے پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری مقامی اثاثوں میں ہورہی ہے کیونکہ شرح تبادلہ مارکیٹ کی توقعات سے زیادہ ہم آہنگ ہے، مبادلہ مارکیٹ شرح تبادلہ کا تعین کررہی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام پر عمل درآمد کیلئے اتھارٹیز پرعزم ہیں ۔ معاشی چیلنجز ہیں ، گئے برس خسارہ توقعات سے زائد رہا۔مالیاتی انتظام کو کافی درست کرنےکی ضرورت ہے۔ ٹیکس آمدنی بڑھی ہےالبتہ بے یقینی کی صورتحال اور خام تیل کی قیمتیں بڑے خدشات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے صورتحال بہتر ہورہی ہے ، امید ہے درمیانی مدت میں نمو بڑھے گی، معیار زندگی بڑھانے کیلئے معاشی نمو ضروری ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن کے مطابق بین الاقومی ٹیکس ماہرین کی ٹیم پاکستان کے ٹیکس نظام کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان میں موجود ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ پروگرام کا جائزہ لینے کیلئے آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے آخر میں اسلام آباد آئے گا۔