16 اکتوبر ، 2019
ترک صدر طیب اردوان نے شمالی شام میں کرد ملیشیا کیخلاف جاری ترک آپریشن پر بات کرنے کیلئے آنے والے امریکی نائب صدر مائیک پینس اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کے امکان کو رد کردیا۔
برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر اردوان کا کہنا تھا کہ میں اپنے مؤقف پر کھڑا ہوں، ان لوگوں سے ملاقات نہیں کروں گا، امریکی نائب صدر اور وزیر خارجہ آئیں گے تو ترک ہم منصب ان سے ملاقات کریں گے، جب امریکی صدر ٹرمپ آئیں گے تو ان سے میری بات ہوگی۔
خیال رہے کہ شام میں جاری ترک آپریشن میں سیز فائر کیلئے امریکی نائب صدر مائیک پینس نے ترکی کا دورہ کرنے کا کہا ہے۔
خیال رہے کہ ترکی نے 9 اکتوبر سے شام میں کُرد ملیشیا کے خلاف زمینی اور فضائی کارروائیاں شروع کیں، ترک افواج کی بمباری کے دوران اب تک شامی کُرد ملیشیا کے سیکڑوں ارکان کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ترکی اپنی سرحد سے متصل شام کے شمالی علاقے کو محفوظ بنا کر ترکی میں موجود کم و بیش 20 لاکھ شامی مہاجرین کو وہاں ٹہرانا چاہتا ہے۔
اس علاقے میں موجود شامی کرد ملیشیا (وائے پی جی) ’جسے امریکی حمایت بھی حاصل رہی ہے‘ کو انقرہ دہشت گرد گروہ قرار دیتا ہے اور اسے ترکی کے علیحدگی پسند اسیر کرد رہنما عبداللہ اوجلان کی سیاسی جماعت کردش ورکر ز پارٹی کا عسکری ونگ قرار دیتا ہے۔
ترک صدر نے یورپی یونین کو خبردار کیا کہ اگر یورپی ممالک نے شام میں ترک کارروائی کو حملہ قرار دیا تو وہ اپنے ملک میں موجود 36 لاکھ شامی مہاجرین کو یورپ بھیج دیں گے۔