21 اکتوبر ، 2019
وزیراعظم عمران خان کی کراچی آمد اور اجلاسوں میں شرکت پر وزیراعلیٰ سندھ کے نہ آنے اور نہ بلانے کا موضوع بھی زیر بحث رہا۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ سندھ کو نیب زدہ و کرپشن اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے رہنماوں نے معاشی دہشت گردی سے جوڑ دیا۔
صحافیوں کے سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے کہا کہ جب تک وزیراعلیٰ سندھ نیب زدہ ہیں ان سے وزیراعظم کو نہیں ملنا چاہیے۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ حکومت سندھ کی معاشی دہشت گردی اور 11 سالہ کارکردگی دیکھ کر شاید وزیراعظم بھی وزیراعلیٰ سندھ سے نہیں ملنا چاہتے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ جب ملنا چاہیں گے ضمانت دیتے ہیں وزیراعظم ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ صوبے کے چیف ايگزيکٹو ہيں، انہيں وزیراعظم کو لینے ائیرپورٹ جانا چاہیے، اس کیلئے دعوت نامہ نہیں دیا جاتا، کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما خسرو بختیار نے کہا کہ صوبائی حکومت کراچی کی بہتری کیلئے ایک قدم اٹھائے گئی وفاق دو قدم اٹھائے گا، گرین لائن بس منصوبہ آٹھ سے نو ماہ میں آپریشنل ہوجانا چاہیے۔
مشیر قانون مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کراچی آمد پر وزیراعلیٰ سندھ کو مدعو نہیں کرتے، اسی لیے وزیراعلیٰ نہیں جاتے۔
علاوہ ازیں کراچی میں کچرے کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہر صاف کرنے کی ذمہ داری پوری کریں گے۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ صوبائی حکومت کی صفائی مہم کا پوسٹ مارٹم کرنے والے علی زیدی کی صفائی مہم کا جائزہ بھی لیں، ہم کراچی کوصاف کررہے ہیں، چائنیز کمپنیز کی کارکردگی پر بھی نظر ہے۔