Time 23 اکتوبر ، 2019
پاکستان

آزادی مارچ: اسلام آباد میں کنٹینرز پہنچ گئے

آزاد کشمیر، خیبرپختونخوا اور پنجاب سے اضافی نفری بھی اسلام آباد طلب کرلی گئی ہے — فوٹو: آئی این پی 

وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (جی یو آئی-ف) کو آزادی مارچ کی مشروط اجازت دے دی ہے لیکن انتظامیہ اور  پولیس کی تیاریاں ساتھ ساتھ جاری ہیں۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ڈی چوک پر کنٹینر لگا کر راستے بند کردیے ہیں جبکہ 400 سے زائد کنٹینرز سڑکوں پر موجود ہیں جنہیں مارچ کے راستوں پر لگایا جائے گا۔

— فوٹو: آن لائن 

آزاد کشمیر، خیبرپختونخوا اور پنجاب سے اضافی نفری بھی اسلام آباد طلب کرلی گئی ہے جبکہ راولپنڈی پولیس نے 3 ہزار اضافی پولیس اہلکار طلب کرلیے ہیں۔

ہجوم سے نمٹنے کےلیے پولیس کی خصوصی مشقیں بھی جاری ہیں، واٹر کینن، اینٹی رائیٹ فورس، شیلنگ اور مختلف فارمیشن کی تیاری بھی مکمل ہے۔

پنجاب کے اضلاع میں اضافی نفری بھجوانے کے احکامات

دوسری جانب پنجاب پولیس نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں امن وامان برقرارکھنے کے لیے اضافی پولیس فورس بھجوانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

پولیس فورس بھجوانے کے احکامات اے آئی جی آپریشنز عمران محمود نے جاری کیے جس کے مطابق اضافی پولیس نفری پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھجوائی جارہی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق اٹک، راولپنڈی اور لاہور میں سب سے زیادہ اضافی نفری بھجوائی جائے گی جبکہ راولپنڈی میں 120 ریزرو، اٹک میں 80 پولیس ریزرو  اور لاہور میں 50 ریزرو بھجوائی جائیں گی۔

پنجاب پولیس کی 503 ریزرو کو ڈیوٹی پر تعینات کیا جائے گا، اضافی پولیس فورس کو اضلاع میں ضرورت کے مطابق تعینات کیا جائے گا۔

پولیس نے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی

وہیں ٹرانسپورٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کئی ہزار کنٹینرز پکڑ لیے ہیں۔

رہنما گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن خالد خان نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت خصوصاً لوڈ کنٹینرز پکڑنے سے گریز کرے کیوں کہ بعض کنٹینرز میں کیمیکل یا غذائی اجناس ہیں۔ 

یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن کی جماعتوں نے حمایت کی ہے جبکہ آزادی مارچ کے اعلان کے بعد سے ہی ملک میں سیاسی گرما گرمی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

مزید خبریں :