Time 24 اکتوبر ، 2019
پاکستان

حسینؓ کا مؤقف لیے ہوئے ہیں، یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے: فضل الرحمان

آزادی مارچ کی تاریخ میں تبدیلی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا: فضل الرحمان۔ فوٹو: جیو نیوز

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے ہم حسینؓ کا مؤقف اپنائے ہوئے ہیں اور یزید کےہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے۔

سکھر میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ف 27 اکتوبر کو پورے ملک میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی میں شریک ہو گی لیکن حکومت نے کشمیریوں کا سودا کر کے ملک کو ایک امتحان میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کی تاریخ میں تبدیلی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، آزادی مارچ ہو کر رہے گا اور 31 اکتوبر کو قافلہ اسلام آباد میں داخل ہو گا۔

حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا، اپوزیشن کی رہبر کمیٹی حکومتی کمیٹی سے کل مذاکرات کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سب اپوزیشن جماعتیں ایک پیچ پر ہیں، تمام اپوزیشن جماعتیں اور رہبر کمیٹی مشاورت سے حکومتی کمیٹی کو جواب دے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد وہاں ٹھہرنے کی مدت رہبر کمیٹی طے کرے گی۔

حکومت کی جانب سے آزادی مارچ کو روکنے کے لیے خندقیں کھودنے اور کنٹینر کھڑے کرنے سے متعلق سوال پر سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ حکومت کی خندق ہمارے لیے ہموار زمین ہے اور کنٹینرز کو ہم اٹھا کر پھینک دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ راستے بند نہیں کریں گے لیکن خفیہ طور پر دھمکیاں دی جا ری ہیں، لوگ پیدل اور خچروں پر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ میں کمیٹی بنائی گئی تھی لیکن اس کمیٹی کے ٹی آو آرز تک نہیں بنائے گئے۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد متفقہ فیصلہ ہوا کہ کوئی الیکشن ٹریبونل میں نہیں جائے گا، اُس وقت بھی حکومتی کمیٹی کے سربراہ بھی پرویز خٹک تھے، اب کیا ہو گا، اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہم نے ہمت نہیں ہارنی ہے، پوری قوت کے ساتھ قوم کو سہارا دینا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت کو حق حکمرانی حاصل نہیں ہے، عوام کو آزادی مارچ سے امید ہے اور تمام طبقات اس مارچ میں شرکت کر رہے ہیں۔

مزید خبریں :