30 اکتوبر ، 2019
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت پر شوکاز نوٹس جاری ہو گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کو ریلیف دینے کے معاملے پر عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نواز شریف کی رہائی سے مختلف بیماریوں میں ملوث ملزمان کے نصیب بھی کھل گئے ہیں۔
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ فردوس عاشق اعوان نے یہ کہہ کر عدالت کو بدنام کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ عدلیہ نے ایک ملزم کو خصوصی رعایت دینے کے لیے شام میں عدالت لگائی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات نے عدلیہ کو عوام کی نظر میں اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فردوس عاشق اعوان کے بیانات پر ایکشن لیتے ہوئے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جا رہا ہے۔
عدالت نے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو یکم نومبر کو صبح 9 بجے طلب کر لیا۔