30 اکتوبر ، 2019
لاہور میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے اسٹیج پر پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین موجود جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما غائب رہے۔
مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ کے چوتھے روز کا آغاز مینار پاکستان لاہور سے ہوا جہاں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی اسٹیج پر موجود تھے۔
مارچ کے اسٹیج پر پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین موجود جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما غائب رہے۔
آزادی چوک میں مسلم لیگ (ن) کا کوئی سرکردہ رہنما اسٹیج پر نظر نہ آیا اور نہ کسی لیگی عہدیدار نے خطاب کیا، البتہ شاہدرہ چوک میں آزادی مارچ کے شرکاء کا استقبال کرنے والوں میں ن لیگی ایم پی اے اور کارکن نظر آئے۔
ن لیگی رہنماؤں کے اسٹیج سے غائب رہنے پر مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ میں ن لیگ کی شرکت 31 اکتوبر کے جلسے تک محدود ہے۔
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے آزادی مارچ کے اسٹیج سے خطاب میں کہا کہ اِس حکومت کا جانا اب ٹھہر گیا ہے۔
قمر زمان کائزہ کے علاوہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر اور اویس نورانی نے بھی خطاب کیا۔
خیال رہے کہ آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور جے یو آئی (ف) کےدرمیان معاہدے طے پایا ہے جس کے تحت جمعیت علمائے اسلام (ف) ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی۔
جمعیت علمائے اسلام کا آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔