31 اکتوبر ، 2019
نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس ( اے ایس ایف) کے اہلکاروں کی جانب سے مسافروں سے بداخلاقی کے واقعے پر وزیر اعظم عمران خان نے سخت ایکشن لیتے ہوئے متعقلہ افسران کو فوری معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
گزشتہ دنوں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے آنے والی فلائٹ کے مسافروں سے بداخلاقی کا وزیراعظم نے سخت نوٹس لیا ہے۔
وزیراعظم نے عبوری رپورٹ موصول ہونے پر ہوابازی ڈویژن کو متعلقہ افسران کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت کی ہے۔
عمران خان نے اسلام آباد ائیر پورٹ کے منیجر طاہر سکندر، ڈیوٹی ٹرمینل منیجر ظہیر اور ملک اکرم کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے صورتحال کو پیشہ وارانہ انداز سے نمٹنے میں ناکامی پر مذکورہ افسران کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم دیا ہے۔
اسٹیشن منیجر پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز اسلام آباد پرویز نصیر اور ان کی پوری ٹیم کو معطل کرنے اور ان کے خلاف انضباطی کارروائی شروع کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
بریگیڈئیر عرفان ظفر کی سربراہی میں بورڈ آف انکوائری تشکیل دیا گیا ہے جو انکوائری بورڈ پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت واقعے میں ملوث اے ایس ایف اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرے گا جب کہ بورڈ آف انکوائری 10 دنوں میں کارروائی مکمل کرے گا۔
سول ایوی ایشن، پی آئی اے اور اے ایس ایف کو فوری طور پر وزیر اعظم کے حکم پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو سعودی دارالحکومت ریاض سے پشاور آنے والی قومی ائیر لائنز (پی آئی اے) کی پرواز موسم کی خرابی کے باعث اسلام آباد ائیر پورٹ پر اتاری گئی تھی۔
موسم کی خرابی کے باعث پرواز کی روانگی میں کئی گھنٹے تاخیر ہوئی تو مسافروں نے احتجاج کیا جس کو روکنے کے لیے اے ایس ایف اہلکاروں کو طلب کیا گیا لیکن اے ایس ایف اہلکار معاملے کو حل کرانے کے بجائے مسافروں سے لڑ پڑے اور ان پر تھپڑوں اور گھونسوں کی بارش کردی۔
ایک اہلکار نے تو آپے سے باہر ہوکر مسافروں پر کرسی دے ماری تاہم خوش قسمتی سے کوئی مسافر زخمی نہیں ہوا تھا۔