پاکستان
Time 06 نومبر ، 2019

’نواز شریف کی حالت خطرے سے باہر ہے‘

وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد—فوٹو فائل

لاہور: وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہےکہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ نوازشریف کی شوگر، بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن میں بہتری آئی ہے لہٰذا اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شریف سٹی اسپتال کے تمام ڈاکٹرزکے ساتھ خصوصی میڈیکل بورڈ کےممبران نے ملاقات کی ہے جس میں نواز شریف کی طبیعت سے متعلق تمام تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا ہے جب کہ  نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس اور علاج کی تفصیلات بھی شریف سٹی اسپتال کے ڈاکٹرز سے شیئرکردی گئی ہیں۔

صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کسی بھی مریض کے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے بیماری کی تشخیص کی جاسکتی ہے اور نوازشریف کی موجودہ بیماری نئی نہیں بلکہ پرانی ہے۔

یاسمین راشد نے مزید کہا کہ نوازشریف کے جینیٹک ٹیسٹ کا حتمی فیصلہ میڈیکل بورڈ ہی کرسکتا ہے لیکن ان کی طبیعت اب بہتر ہے اور بون میرو اب خود سے پلیٹ لیٹس بنارہی ہے۔

پس منظر

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزاررہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔

نوازشریف کو پلیٹیلیٹس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کئی میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے لیکن اس کے باوجود اُن کے پلیٹیلیٹس میں اضافہ اور کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

نوازشریف کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سمز) کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز تھے۔

سابق وزیراعظم کی بیماری تشخیص ہوگئی ہے اور ان کو لاحق بیماری کا نام اکیوٹ آئی ٹی پی ہے، دوران علاج انہیں دل کا معمولی دورہ بھی پڑا جبکہ نواز شریف کو ہائی بلڈ پریشر، شوگراور گردوں کا مرض بھی لاحق ہے۔

نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے اور ساتھ ہی ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر العزیزیہ ریفرنس کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں طبی و انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی سزا 8 ہفتوں تک معطل کردی ہے۔

خیال رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

مزید خبریں :