پاکستان
Time 09 نومبر ، 2019

'کراچی کے تاجر 30 ارب، لاہور کے صرف 70 کروڑ روپے ٹیکس دیتے ہیں'

 ہفتے میں 4 دن چیف سیکریٹری کو اسلام آباد بلا لیا جاتا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ 

وزیراعلیٰ سندھ مراد سید علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے، پہلے تو ہم سیاست دان چور تھے لیکن اب تو بزنس مین بھی چور بنا دیےگئے ہیں۔

کراچی آرٹس کونسل میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مجھے بزنس مین کراچی چیمبر بلاتے ہیں، میں کہتا ہوں ملک میں کوئی کاروبار ہے جو میں چیمبر آؤں؟

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ایک ڈیڑھ سال سے سب کو چور بنا دیا گیا ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہفتے میں 4 دن چیف سیکریٹری کو اسلام آباد بلا لیا جاتا ہے، لوگ اسلام آباد سے سب چیزیں چلانا چاہتےہیں۔ "میں واضح کردوں ایسےنہیں چل سکتا۔ کرتے کچھ نہیں اور آٹے کے داموں پر بات کرتے ہیں لیکن جو اصل کام ہے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانا وہ  نہیں بلاتے ۔"

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے، آپ خود تو آئین پر عمل نہیں کرتے لیکن جب میں پوچھتا ہوں تو پھر کہیں سے نوٹس بھجوا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ  ایک حد تک برداشت کریں گے مگر پھر بولنا شروع کر دیں گے۔

ان کا مزیدکہنا تھا کہ کراچی پورے ملک کو چلا رہا ہے، کراچی کے چھوٹے دکاندار 30ارب روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں جب کہ لاہور کے چھوٹے دکاندار صرف 70 کروڑ روپے ٹیکس دیتے ہیں۔ 

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر وفاقی حکومت تعاون کرے تو کراچی کی تقدیر بدل سکتی ہے۔

مزید خبریں :