پاکستان
Time 11 نومبر ، 2019

'ہمارا پلان بی آئے گا تو حکومت کے اوسان خطا ہوجائیں گے'

حکومت ایک طرف مذاکراتی کمیٹی بھیج رہی ہے تو دوسری طرف پرویز خٹک کچھ اورکہہ رہے ہیں،اکرم درانی،فوٹو:فائل

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے رہنما اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اکرم درانی کا کہنا ہے کہ ہمارا پلان بی آئے گا تو  حکومت کے اوسان خطا ہوجائیں گے۔

حکومت سے مذاکرات کے لیے قائم اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کے کنوینر اکرم درانی نے جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہ زیب خانزادہ کیساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پلان بی کے تحت اسلام آباد میں بھی دھرنا جاری رہے گا اورپورے ملک میں شاہراہیں بھی بند ہوں گی۔

اکرم درانی کا کہنا تھا کہ حکومت ایک طرف مذاکراتی کمیٹی ہمارے پاس بھیج رہی ہے تو دوسری طرف وزیردفاع پرویز خٹک کچھ اورکہہ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ یو ٹرن لیں گے اور ہمارا مطالبہ منظور ہوجائے گا۔

دوسری جانب آزادی مارچ کے پلان بی پر عمل درآمد کے لیے جمیت علمائے اسلام (ف) کی مرکزی قیادت کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ہوا تاہم اس میں کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی اور ضلعی قیادت شریک ہوئی جس میں صوبائی امراء نے مشاورت کا وقت مانگ لیا ہے۔

جے یو آئی ف کے اجلاس میں آزادی مارچ کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا گیا، مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی غیر سنجیدگی پر بھی بات چیت ہوئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یوآئی ف کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس منگل کو ظہر بعد دوبارہ ہو گا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ اجلاس میں احتجاج کو ملک بھر میں پھیلانے پر مشاورت ہو گی، اگلے قدم کے لیے ساتھیوں سے تجاویز لیں گے جو رہبر کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں گی، حتمی فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی۔

پلان بی کیا ہے ؟

خیال رہے کہ 2 نومبر کو جے یو آئی کے رہنما اکرم درانی کی سربراہی میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے مطالبے پر متفق ہے اور اگر ایسا نہ ہوا تو ڈی چوک تک جانے، پارلیمنٹ سے اجتماعی استعفوں، ملک گیر شٹر ڈاؤن اور ہائی ویز کو بلاک کرنے کی تجاویز ہیں۔

پلان بی آزادی مارچ کی ڈی چوک تک پیش قدمی، اجتماعی استعفے ، ملک گیر شٹر ڈاؤن اور ہائی ویز بلاک کرنے میں سے کچھ بھی ہوسکتا ہے تاہم اس حوالے سے جے یو آئی ف کا واضح مؤقف سامنے نہیں آیا

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج 12 واں روز ہے اور ٹھنڈ کے باوجود شرکاء اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں موجود ہیں۔

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان سے فوری مستعفی ہونے اور نئے انتخابات سمیت دیگر مطالبات کررکھے ہیں تاہم حکومت اور اپوزیشن میں وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

مزید خبریں :