Time 12 نومبر ، 2019
دنیا

مقبوضہ وادی میں بھارتی لاک ڈاؤن کو 100 دن مکمل، کاروبار زندگی بدستور معطل

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت جاری ہے، وادی میں کرفیو، شہادتیں اور گرفتاریاں رک نہ سکیں، عالمی برادری خاموش— فوٹو: فائل

مقبوضہ وادی میں بھارتی لاک ڈاؤن کو 100 دن مکمل ہوگئے اور وہاں کاروبار زندگی بدستور معطل ہے جبکہ مواصلاتی رابطے بھی منقطع ہیں۔

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت جاری ہے، وادی میں کرفیو، شہادتیں اور گرفتاریاں رک نہ سکیں، آج بھی گندربل میں کشمیری نوجوان شہید کردیاگیا، 48 گھنٹوں میں 4 کشمیری نوجوانوں کی شہادت ہوچکی ہیں جبکہ عالمی برادری اس معاملے پر خاموش نظر آتی ہے۔

بھارت نے گذشتہ 100 دنوں سے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کررکھا ہے۔ دکانیں، کاروباری مراکز، موبائل سروس، انٹرینٹ، پبلک ٹرانسپورٹ اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔

وادی میں شہادتیں اور گرفتاریاں رک نہ سکیں، مقبوضہ وادی میں باغات اجڑ گئے ہیں اور کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں۔

بھارت کے مظالم اور پابندیوں کے سامنے کشمیری سیسہ پلائی دیوار بنے کھڑے ہیں، 100دنوں میں کشمیری نوجوانوں نے متعدد بار کرفیو توڑ کر بھارت کے خلاف مظاہرے کئے۔

بھارتی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد کشمیری زخمی بھی ہوئے۔

آج گندربل میں محاصرے اور گھرگھرتلاشی کی آڑ میں ایک کشمیری کو شہید کردیاگیا اور گذشتہ 48 گھنٹوں میں شہید کشمیریوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال کا پس منظر

بھارت نے 5 اگست کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کردیا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جبکہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔

بھارت نے یہ دونوں بل لوک سبھا سے بھی بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے ہیں۔

آرٹیکل 370 کیا ہے؟

بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے۔

آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا ہے۔

بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے۔

بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کسی بھی دوسری ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نہ ہی وادی میں جگہ خرید سکتا ہے۔

یکم نومبر2019 سے بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور وہاں رہنے کا حق بھی حاصل ہو گیا ہے۔

مزید خبریں :