حکومت کا چین کی طرز پر غیر منقولہ جائیداد کا ڈیجیٹل سروے جون تک مکمل کرنیکا ہدف

چین کی طرز پر غیر منقولہ جائیداد کا ڈیجیٹل سروے اگلے سال 21 جون تک مکمل کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے— فوٹو:فائل

وفاقی حکومت نےمعیشت اور ٹیکس وصولیوں میں بہتری لانے ، صنعتوں کی بحالی اور اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کو مکمل خود مختار بنانے کے لیے جامع منصوبہ منظور کر لیا۔

حکومت کے منصوبے کے مطابق آئندہ 2 سے 4 سال کے دوران کاروباری طبقے کےلیے ویلیوایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی)مکمل طور پر نافذ کیاجائےگا۔ 

آئندہ سال 30جون تک مغربی ممالک کی طرز  پر شناختی کارڈ سے تمام کاروباری ترسیلات کی نشاندہی ہو گی جب کہ وزارت قانون اور اسٹیٹ بینک مل کر بینکوں اور مالی اداروں کا ڈیٹا ایف بی آر کو فراہم کرنے کےلیے قوانین میں ترامیم تیارکریں گے۔

جیو نیوز کو ملنے والی دستاویز کے مطابق وزارت تجارت 10 سالہ صنعتی و درآمدی پالیسی پر سبسڈی کا پروگرام تیار کرے گی، ٹیکس کی چھوٹ صرف برآمدی سیکٹر کو خصوصی اکنامک زون میں دی جائےگی۔ ٹیکس ایڈوائزری بورڈفوری طور پر تشکیل دیا جائےگا جو ٹیکس پالیسی تشکیل دے گا۔

حکومت کی جانب سے چین کی طرز  پر غیر منقولہ جائیداد کا ڈیجیٹل سروے اگلے سال 21 جون تک مکمل کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور اسمگلنگ روکنے کے لیے وزارت تجارت اور صعنت جامع تجاویز 30 جون تک تیار کریں گی، سرحدی علاقوں میں متبادل تجارت کی ترقی کے لیے تجاویز پلاننگ کمیشن تیار کرےگا جب کہ وزارت خزانہ 30جون تک ریونیو اتھارٹی کے قیام کے لیے تجاویز تیار کرےگی جو گڈز اور سروسز پر ملک بھر سیلز ٹیکس وصول کر ے گی۔

ایف بی آر کو 3 سال کیلئے ٹیکس وصولیوں پر کمیشن کی شرح 0.65 فیصد سے بڑھا کرایک فیصد کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دے گئی ہے۔

سروسز پر سیلز ٹیکس اکٹھا کرنے کے لیے وفاقی وزارت خزانہ ،ایف بی آر اور صوبائی ریونیو اتھارٹیوں پر مشتمل مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائےگی۔ ایف بی آر اور وزارت قانون مل کر ایف بی آر کے خلاف دائر مقدمات کا جلد فیصلہ لینے کے تجاویز تیار کرےگا۔

ڈپٹی چیئرمین ایف بی آر اور  پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال) کے لیے چیف انفارمیشن آ فیسر کا تقرر رواں ماہ کے آخر تک کردیاجائے گا۔