پاکستان
Time 13 نومبر ، 2019

’نواز یا شہباز ڈھائی کروڑ ڈالر، 80 لاکھ پاؤنڈز اور ڈیڑھ ارب روپے کے بانڈ جمع کرائیں‘

بانڈ کے عوض نوازشریف کو4 ہفتوں کےلیےایک باربیرون ملک جانےکی اجازت ہوگی،فوٹو:فائل

وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے نواز شریف کی مشروط روانگی کے میمورنڈم کی کاپی جیو نیوز نے حاصل کرلی۔

میمورنڈم میں نوازشریف کو 4 ہفتوں کے لیے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت انڈیمنٹی بانڈ کی فراہمی سے مشروط کی گئی ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے نواز شریف یا شباز شریف کی جانب سے 2 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر یا اس کے مساوی تقریباً 3 ارب 88 کروڑ75 لاکھ پاکستانی روپے،  80 لاکھ برطانوی پاؤنڈ یا اس کے مساوی 1 ارب 59 کروڑ 69 لاکھ 78 ہزار780 روپے اور ڈیڑھ ارب پاکستانی روپے کے انڈیمنٹی بانڈ جمع کرانے کی شرط رکھی گئی ہے۔

بانڈ کی مجموعی رقم تقریباً 7 ارب پاکستانی روپے بنتی ہے  اور اس کے عوض نوازشریف کو 4 ہفتوں کےلیے بیرون ملک جانےکی ون ٹائم اجازت دی گئی ہے۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کی بیرون ملک روانگی اس بات سے مشروط ہے کہ نواز شریف یا شہباز شریف 7 ساڑھے 7 ارب روپے کے ضمانتی بانڈ جمع کرادیتے ہیں تو وہ باہر جاسکتے ہیں اور اس کا دورانیہ 4 ہفتے ہوگا جو قابل توسیع ہے‘۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اسے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے، ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جارہا بلکہ طبی بنیادوں پر صرف ایک بار کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ایک سزا یافتہ شخص کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ مختلف ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں صرف ایک بار کیلئے اجازت دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فی الحال 4 ہفتوں کی اجازت دی ہے لیکن اگر اللہ نہ کرے کہ ان کی صحت کی صورتحال مزید خراب ہوتی ہے تو ظاہر ہے کہ نواز شریف اس مدت میں توسیع کی درخواست دے سکتے ہیں۔

وزیر قانون نے مزیدکہا کہ اگر نواز شریف کی طبیعت ٹھیک ہوجاتی ہے اور وہ چار ہفتوں میں واپس نہیں آتے تب انڈیمنٹی بانڈ نافذ العمل ہوگا اور اگر ان کی طبیعت بہتر نہیں ہوتی تو انڈیمنٹی بانڈ اس طرح سے نافذ العمل نہیں ہوگا۔

 بیرون ملک علاج کیلئے حکومت کی مشروط اجازت مسترد 

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے نوازشریف کے بیرون ملک علاج کیلئے حکومت کی مشروط اجازت کو مسترد کردیا ہے۔

ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں کہنا ہے کہ حکومتی فیصلہ عمران خان کے متعصبانہ رویے اور سیاسی انتقام پر مبنی ہے۔ ضمانت کے وقت آئینی و قانونی تقاضے پورے اور ضمانتی مچلکے جمع کرائےجاچکے ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ( ای سی ایل) سے نکالنے کو مشروط کرنا ناقابل فہم حکومتی فیصلہ ہے، ای سی ایل سےنام نکالنے کو مشروط کرنے کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ضمانت کے لیے آئینی اور قانونی تقاضے پہلے ہی پورے کیے جاچکے ہیں،عدالت کے اوپر ایک اور حکومتی عدالت نہیں لگ سکتی۔

مزید خبریں :