15 نومبر ، 2019
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ایک کیس میں بھی کرپشن پر سزا نہیں ہوئی ۔
خواجہ آصف نے جیو نیوز کے پروگرام ' آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضمانتی بانڈ نہ دینے کا فیصلہ 100 فیصد نواز شریف کا ہے،ہم اس طرح تاوان دینے کے حق میں نہیں ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چند ہفتوں مہینوں میں بڑی چیزیں سامنے آنے والی ہیں، یہ خود تو غیر ملکی فنڈنگ کیس پر امتناع لے لیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی کرسی پر نظر رکھنےکابیان دینےوالااپنی ہی پارٹی میں رُل گیا ہے،اس بیچارے کی اپنی ہی پارٹی میں جو حالت ہوئی ہے رُل گیا ہے،اس طرح کے بیانات دے کر وہ چاہتاہے کہ اس کا گراف اوپر چلا جائے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ تین بار کا وزیراعظم نواز شریف موت و حیات کی جنگ لڑ رہاہے، وہ موت و حیات کی جنگ میں بھی اپنی اصل جنگ ووٹ کو عزت دو کو نہیں بھولے۔
انہوں نے کہاکہ فروغ نسیم کا بڑا احترام کرتا ہوں، کاش انہوں نے مشرف کے لیے جو رویہ اپنایا وہی نوازشریف کے لیے بھی دلائل دیتے مگر مشرف کے لیے ان کے دلائل مختلف اور نوازشریف کے لیے مختلف ہیں، ان سے استدعا ہےکہ اصول کی بات کریں، ماحول اور موسم کے مطابق بات نہ کریں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ نوازشریف کے ورکر اور ایم این اے ضامن ہیں، ہم ان کے ضامن ہیں کہ نوازشریف واپس آئیں گے، پاکستان کے عوام انہیں واپس لائیں گے، حکمرانوں سے استدعا کرتا ہوں کہ نوازشریف کو شطرنج کا مہرا نہ بنائیں۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے گزشتہ روز نواز شریف کو علاج کے غرض سے 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دینے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر قانون فروغ نسیم کے مطابق ’نواز شریف کی بیرون ملک روانگی اس بات سے مشروط ہے کہ نواز شریف یا شہباز شریف 7 یا ساڑھے 7 ارب روپے کے پیشگی ازالہ بانڈ جمع کرادیتے ہیں تو وہ باہر جاسکتے ہیں اور اس کا دورانیہ 4 ہفتے ہوگا جو قابل توسیع ہے‘۔
حکومت کے اس فیصلے کو مسلم لیگ ن نے رد کرتے ہوئے عدالت میں چیلنج کیا ہے۔