07 فروری ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے رکو ڈک کے قدرتی ذخائر کی ترقی میں غیرملکی سرمایہ کاری سے متعلق مقدمہ میں حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ ثالث کی مدت میں توسیع کیلئے عالمی کونسل کو جاکر درخواست دے ۔چیف جسٹس افتخار چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے رکوڈک کے قدرتی ذخائر کیس کی سماعت کی، بلوچستان کے ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ معاملہ اربوں ، کھربوں روپے کا ہے، عدالت ، فریقین کو عالمی ثالث کے پاس جانے سے روکے، عدالت کے پوچھنے پر ٹی سی سی پاکستان کے وکیل خالدانور نے کہاکہ حکومت بلوچستان کا بیان درست نہیں، ثالث کے پاس آسٹریلوی کمپنی گئی جو اس کیس میں یہاں فریق نہیں، انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت عالمی عدالت نہ گئی تو بھاری جرمانہ ہوسکتا ہے، عالمی عدالت میں تمام پاکستان کو ایک فریق کے طور پر دیکھا جاتا ہے، ایک درخواست گزار وکیل رضا کاظم نے کہاکہ حکومت بلوچستان کو عالمی ثالثی عدالت جانے سے روکا جائے، عدالت نے اپنے آرڈر میں لکھا کہ حکومت پاکستان، حکومت بلوچستان واشنگٹن میں بیرونی سرمایہ کاری کی عالمی کونسل کو درخواست کریں کہ ثالث تقرر کی مدت میں توسیع کی جائے، بعد میں مقدمہ کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔