پاکستان
Time 15 نومبر ، 2019

دھرنوں کے خلاف درخواست پر مولانا فضل الرحمان و دیگر کو نوٹس جاری

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ سڑکیں بند کرنا شہریوں کی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے— فوٹو: فائل

پشاور ہائیکورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ۔ ف)  کی جانب سےشاہراہیں بند کرنے کے خلاف درخواست پر  مولانا فضل الرحمان اور دیگر کو نوٹس جاری کردیا۔

جے یو آئی جے یو آئی (ف) کی جانب سے دیے جانے والے دھرنےکیخلاف دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں سماعت جسٹس اکرام اللہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سڑکیں بند کرنا شہریوں کی بنیادی وآئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے اس لیے جے یو آئی ف کو سڑکیں بند کرنے سے روکا جائے۔

سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ جے یو آئی نےعدالت میں پرامن رہنےکی یقین دہانی کرائی تھی اس پرقائم رہے۔

عدالت نے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔

دھرنے کیوں دیے جارہے ہیں؟

خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جمعیت علمائے اسلام (ف) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کا آزادی مارچ 27 اکتوبر سے شروع ہوا اور ملک بھر سے قافلے 31 اکتوبر کی شب اسلام آباد میں داخل ہوئے تھے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں نے آزادی مارچ کی حمایت کی تاہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے دھرنے کی مخالفت کی تھی۔

اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں آزادی مارچ کے شرکاء نے 14 روز قیام کیا، اس دوران روز سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان شرکاء سے خطاب کرتے رہے۔

یکم نومبر کو اپنے خطاب میں مولانا نے وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت دی تاہم یہ مہلت ختم ہوگئی اور وزیراعظم مستعفی نہیں ہوئے۔

13 نومبر کو مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں دھرنے شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

جے یو آئی نے وزیراعظم عمران خان کے استعفے اور نئے انتخابات سمیت متعدد مطالبات کررکھے ہیں تاہم حکومت اور اپوزیشن کے درمیان وزیراعظم کے استعفے اور قبل از وقت انتخابات کے مطالبے پر ڈیڈ لاک ہے۔

مزید خبریں :