17 نومبر ، 2019
سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بتا دیا ہے کہ نواز شریف علاج کے لیے کب تک بیرون ملک روانہ ہوں گے۔
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے حکومت کو ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے نواز شریف کو علاج کی غرض سے 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ اگر نواز شریف کی طبیعت میں بہتری نہ آئی تو ان کی مدت میں توسیع کی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت اور وفاقی کابینہ کو عدالتی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانا چاہیے جب کہ تحریک انصاف کے رہنما اور سینئر قانون دان بابر اعوان کا کہنا ہے ہمیں لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ قبول ہے اور ہم اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ نہیں جائیں گے۔
نواز شریف کی بیرون ملک روانگی کے حوالے سے ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم 48 گھنٹے میں علاج کے لیے لندن روانہ ہوں گے۔
ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ نواز شریف طبیعت میں بہتری کے بعد ہی روانہ ہوں گے اور وہ مکمل طبی سہولیات سے آراستہ ائیر ایمبولینس میں سفر کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو لندن لے جانے کے لیے قطر سے خصوصی ائیر ایمبولینس آئندہ چند گھنٹوں میں پاکستان پہنچے گی جس کے ذریعے سابق وزیراعظم کو بیرون ملک لے جایا جائے گا۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان بھی نواز شریف کے ہمراہ ہوں گے۔