20 نومبر ، 2019
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کیخلاف فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے 10 اکتوبر کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت تحریک انصاف کے وکیل کی سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے 10 اکتوبر کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی اپیل پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے شاہ خاور ایڈووکیٹ کے معاون وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ سینیئر وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں اس لیے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر لیا جائے۔
عدالت نے کہا اگر وہ 11 بجے کے بعد آئے تو تب تک انتظار نہیں کیا جاسکتا، جس پر شاہ خاور کے ایسوسی ایٹ وکیل نے استدعا کی کہ پھر آئندہ کی کوئی مختصر تاریخ دے دیں۔
اس کے بعد عدالت نے سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل مکمل نہ ہونے کے باعث 10 اکتوبر کے حکم کا کوئی قانونی جواز نہیں لٰہذا اسے معطل کر کے فارن فنڈنگ کی اسکروٹنی کے لیے قائم اسپیشل کمیٹی کو بھی کام سے روکا جائے۔
فارن فنڈنگ کیس
پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے سیاسی فنڈنگ سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے درخواست دائر کررکھی ہے۔
گذشتہ ماہ 10 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے غیر ملکی فنڈز کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے دائر کی گئی چار درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف درخواست بھی زیر سماعت ہے جس میں پی ٹی آئی نے فارن فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کوچیلنج کررکھاہے۔