دنیا
Time 20 نومبر ، 2019

ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاج، ہلاکتیں 100 سے تجاوز

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان پر اقوام متحدہ نے ایران میں ہلاکتوں کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا ہے،فوٹو:اے ایف پی

ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف گذشتہ 6 روز سے جاری مظاہروں میں اب تک 106 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

‏ انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے دعوے کے مطابق ایران میں6 روز سے جاری مظاہروں میں 106 افراد مارے جاچکے ہیں جب کہ اموات کی اصل تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان کے بعد اقوام متحدہ نے ایران میں ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور طاقت کے استعمال کے خلاف ایرانی حکومت کو متنبہ کیا ہے۔

دوسری جانب ایران نے سرکاری طور پر 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت صرف 5 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ ایران میں پٹرول کی قیمتیں  بڑھائے جانے پر متعد شہروں میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

ایران نے سرکاری طور پر 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 5 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے،فوٹو:اے ایف پی

احتجاج کے دوران مظاہرین نے متعدد پیٹرول پمپس ،بسوں، بینکوں اور دکانوں کو آگ لگادی ، مختلف علاقوں میں ٹریفک کوبلاک کردیا گیا جب کہ کچھ نے ایندھن کے اسٹوریج ہاؤس پر بھی حملےکی کوشش کی۔

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں 100 سے زائدافراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ ایک ہزار سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے اور ملک کے اکثر شہروں میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی حکومت کی جانب سے گذشتہ دنوں پیٹرول کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ کردیا گیا تھا جب کہ پیٹرول کی خریداری کے لیے کوٹے کا نفاذ بھی کیا گیا ہے۔

حکام نے پیٹرول کی قیمتوں میں دی جانے والی رعایت کو کم کیا ہے جس کا مقصد امریکا کی طرف سے لگائی گئی اقتصادی اور تجارتی پابندیوں کے اثرات کو کم کرنا ہے۔

پیٹرول کی قیمت 10 ہزار ریال فی لیٹر (47 روپے پاکستانی) سے بڑھا کر اب 15 ہزار ریال فی لیٹر (70 روپے پاکستانی روپے ) کر دی گئی ہے جب کہ 60 لیٹر سے زائد پیٹرول لینےوالے کو 30 ہزار ریال فی لیٹر (140 روپے پاکستانی) کی قیمت میں یہ خریدنا پڑے گا۔

حکام کے مطابق اضافی آمدنی سے ضرورت مند خاندانوں کی مدد کی جائے گی، دو روز قبل ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب سے ضرورت مند خاندانوں کی مالی امداد کا سلسلہ شروع کرنے کے اعلان کے باجود مظاہروں کی شدت میں کمی نہیں آئی ہے۔

 ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 50 فیصد اضافے کی حمایت کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں مظاہروں کے حوالے سےآیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ایران کے دشمن ہمیں تباہ کرنا چاہتے ہیں، جو لوگ احتجاج کے دوران ریاست اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں وہ دراصل ایران مخالف دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں۔

مزید خبریں :