پاکستان
Time 21 نومبر ، 2019

لندن میں نواز شریف کی تھراپی گھر میں کی جائیگی

نوازشریف کا گھر میں تھراپسٹس کے ساتھ وقت طے ہے اور گھر میں ہی ان کی تھراپی ہوگی،فوٹو:فائل

سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لیے لندن میں موجود ہیں جہاں آج گھر میں ہی ان کی تھراپی کی جائے گی۔

شریف خاندان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آج نوازشریف کا گھر میں تھراپسٹس کے ساتھ وقت طے ہے اور گھر میں ہی ان کی تھراپی ہوگی۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ روز لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کے لیے گئے ٹیسٹ کے نتائج ایک ہفتے کے اندر آئیں گے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز نواز شریف کا گائزاسپتال میں 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا تھااور اس دوران دل کا معائنہ خون کے ٹیسٹ کیے گئے تھے۔

گائز اسپتال لندن برج کے قریب واقع ہے۔گ ذشتہ روز حسن نواز ، حسین نواز اور ڈاکٹر عدنان بھی نوازشریف کے ہمراہ تھے۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے کچھ ٹیسٹ کیے گئے اور بھی ٹیسٹ کیے جائیں گے جن سے مرض کی تشخیص کی جاسکے گی، ڈاکٹر پلیٹیلیٹس میں اچانک کمی کی وجوہات کا پتہ چلائیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ لندن میں ڈاکٹرز نوازشریف صاحب کے ٹیسٹ کررہے ہیں اور ان ٹیسٹ کی روشنی معالجین انکے علاج کے مراحل کا فیصلہ کریں گے.ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالٰی انہیں جلد ازجلد صحت عطافرمائیں اور وہ پاکستان واپس آئیں۔

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ مریم نوازشریف کا ملک کے اندر رہنا نواز شریف کے علاج کا  حصہ ہے کیوں کہ میاں نوازشریف کے لیے یہ بات اطمینان بخش ہے کہ ان کی بوڑھی والدہ کی دیکھ بھال ان کی بیٹی مریم نواز کررہی ہیں۔

نوازشریف کیس: کب کیا ہوا؟

  • 21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا
  • 25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی
  • 26 اکتوبر،العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی
  • 26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی
  • 29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی
  • نوازشریف سروسزاسپتال سےڈسچارج ہوئے، جاتی امرامیں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا
  • 8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی
  • 12 نومبر ، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی،
  • 14 نومبر ، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی
  • 16 نومبر، لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کوعلاج کےلیےبیرون ملک جانے کی اجازت دے دی
  • 19 نومبر ، نواز شریف علاج کیلئے لندن روانہ ہوگئے
  • 20 نومبر ،لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا۔