22 نومبر ، 2019
ناروے میں مقیم پاکستانیوں کی اہم سماجی و ثقافتی تنظیم ’’پاکستان یونین ناروے‘‘ کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے ناروے کے شہر کرستیان ساند میں رواں ہفتے قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعے پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں چوہدری قمراقبال نے کہا ہے کہ ایک ملعون شخص نے جس کا تعلق ایک اسلام مخالف تنظیم سے ہے، کرستیان ساند شہر کے پر رونق علاقے میں پہلے ایک مجمع لگایا اور پھر لوگوں کے سامنے قرآن کریم کو آگ لگا کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ناروے ایک پرامن ملک ہے اور پوری دنیا کے لوگ انسانیت سے محبت اور دیگر مذاہب کے لوگوں کے احترام کی وجہ سے ناروے کے عوام کی عزت کرتے ہیں۔
ناروے میں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں اور حکومت کی پالیسی بھی احترامِ انسانیت پر مبنی ہے۔ یہاں تمام مذاہب کے لوگوں کو اُن کے عقائد کے مطابق زندگی بسر کرنے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کریم کی آتش سوزی کے واقعے سے، جو پولیس کے سامنے ہوا، انسانیت سے محبت کرنے والے تمام نارویجین لوگوں اور ناروے میں بسنے والے مسلمانوں کو بھی صدمہ اور دکھ ہوا ہے کہ ایک شخص قرآن کریم کو جلاتا رہا اور پولیس جانبدارانہ طور پر خاموش تماشائی بن کر دیکھتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ جب ایک نوجوان نے اسے روکنے کوشش کی تو پولیس اس لڑکے کو روکنے اور اس ملعون کو لڑکے سے بچانے کے لیے حرکت میں آئی۔
چوہدری قمر اقبال نے کہا کہ ناروے کی حکومت کو چاہیے کہ اس طرح کے انتہاپسندانہ ذہن رکھنے والے لوگوں کو انتشارپھیلانے اور لوگوں کو اشتعال دلانے سے روکے۔