23 نومبر ، 2019
سوتے وقت بہت سے لوگوں کو خراٹے لینے کی عادت ہوتی ہے اور یہ عادت عام طور پر ہر کسی کو ہی بری لگتی ہے کیونکہ یہ نیند خراب کرنے کا باعث بھی بنتی ہے۔
رات کے پُرسکون وقت میں کسی ایسے شخص کے ساتھ سونا جسے خراٹے لینے کی عادت ہوتی ہے یہ آپ کے صبر کے امتحان سے کم نہیں ہے۔
اس حوالے سے کینیڈ اکی کوئنز یونیورسٹی نے ایک مطالعہ بھی کیا جس کے مطابق خراٹے لینے والے شخص کے ساتھ سونا انسانی صحت پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔
مطالعے کے مطابق خراٹے لینے والے شخص کے ساتھ سونے والے شخص کی نیند متاثر ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ نیند متاثر ہونے کے باعث دماغی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند خراب ہونے کے باعث بے چینی اور ڈپریشن کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے اور ساتھ ہی موٹاپے اور فالج جیسی خطرناک بیماریوں کے بھی واضح امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
برائٹ سائڈ کی رپورٹ کے مطابق نیند پوری نا ہونے کی وجہ سے صحت پر منفی اثرات پڑتے ہیں کیونکہ انسان کے جسم میں رات کے وقت بے شمار فنکشنز ہورہے ہوتے ہیں جس میں حافظے میں استحکام اور میٹابولزم کے نظام بہتری شامل ہے۔
جو لوگ رات میں خراٹوں کی وجہ سے جاگ جاتے ہیں تو دن بھر ان کی کارکردگی متاثر رہتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے اس کی وجہ سے آپ کے اپنے ساتھی کے ساتھ تعلق بھی خراب ہوتا ہے کیونکہ مسلسل خراٹے دوسرے شخص کی نیند میں کمی اور چڑچڑاہٹ پیدا کردیتی ہے۔
ماہرین نے یہ بھی کہا کہ اس وجہ سے مسلسل گھر کا ماحول منفی بنا رہتا ہے کیونکہ آپ تناؤ کا شکار رہتے ہیں اور اس وجہ سے قوت مدافعت کا نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔
لندن کے امپیریل کالج آف سائنس کے مطالعے کے مطابق تیز آوازوں کی وجہ سے بلند فشار خون ہوجاتا ہے جب کہ اس سے کانوں کی سماعت بھی متاثر ہوتی ہے۔