پاکستان
Time 23 نومبر ، 2019

نیبل ہوڈبائے قتل کی نئی ویڈیو سامنے آگئی، پولیس کا مشکوک کردار بے نقاب

کراچی میں کینٹ اسٹیشن کے قریب پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔

سی سی ٹی وی ریکارڈ کے مطابق پولیس اہلکاروں نے کار میں موجود نبیل ہوڈبائے پر گولیاں برسانے کے بعد تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک اسپتال منتقل نہیں کیا۔

واقعے کے 13 منٹ بعد موقع پر ایک ڈبل کیبن پک اپ کو بھی دیکھا گیا۔ سی سی ٹی وی وڈیو نے واقعے میں پولیس کے مشکوک کردار کو بے نقاب کر دیا۔

سی سی ٹی وی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پولیس اہلکاروں نے نبیل ہوڈ بائے پر فائرنگ کے بعد ڈیڑھ گھنٹے تک اسے اسپتال منتقل نہیں کیا۔

واقعے کے 13 منٹ بعد موقع پر ایک مشکوک ڈبل کیبن پک اپ کو بھی دیکھا گیا۔ سی سی ٹی وی وڈیو کے مطابق پولیس نے رکی ہوئی گاڑی پر 3 بج کر 43 منٹ پر فائرنگ کی جبکہ نبیل کو 4 بج کر 44 منٹ پر گاڑی سے نکالا گیا۔

فائرنگ کے فوراً بعد پولیس اہلکار موبائل میں بیٹھ کر چلے گئے، 2منٹ بعد دوبارہ آئے اور پھر چلے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ کی زخمی سے عیادت

وزیراعلی سندھ نے کراچی میں نجی اسپتال کا دورہ کیا اور اس موقع پر کینٹ اسٹیشن فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے رضا امام کی عیادت کی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ شدید دکھ ہے کہ آپ کا دوست جانبر نہ ہوسکا ، امید ہے آپ کو ضرور انصاف ملے گا۔

گرفتار 3 پولیس اہلکار 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

واقعے میں جاں بحق نبیل ہوڈ بائے کی تدفین کل کی جائے گی، تین گرفتار پولیس اہل کاروں کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

تینوں گرفتار پولیس اہلکاروں کو کراچی میں انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ اہلکاروں میں سب انسپکٹر عبدالغفار، ہیڈ کانسٹیبل آفتاب اور کانسٹیبل محمد علی شاہ شامل ہیں۔

عدالت نے پولیس اہلکاروں کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ملزمان کے خلاف آرٹلری میدان تھانے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

پولیس اہلکاروں کے خلاف مقتول کے دوست امام رضا کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس اہلکاروں نے گزشتہ روز کینٹ اسٹیشن کے قریب مقتول کی گاڑی پر فائرنگ کی جس سے نبیل جاں بحق اور امام رضا زخمی ہوگیا تھا۔

مزید خبریں :