27 نومبر ، 2019
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے سینیئر ارکان اور قانونی ٹیم کے ہنگامی اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے نیا مسودہ تیار کرلیا گیا۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کیے جانے کے بعد آج پھر سماعت ہوئی۔
سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران حکومت کو مہلت دی کہ حکومت کل تک حل نکالے ورنہ آئینی ذمہ داری پوری کریں گے۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کابینہ کے سینئر ارکان اور قانونی ٹیم کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں وزیردفاع پرویز خٹک، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری، وزیر تعلیم شفقت محمود اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے وکیل و سابق وزیر قانون فروغ نسیم، اٹارنی جنرل انور منصور اور ماہر قانون بابر اعوان سمیت سیکریٹری قانون بھی شریک تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر مشاورت کی گئی اور سپریم کورٹ کے اٹھائے گئے سوالات پر غور کیا گیا جبکہ قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کے اعتراضات پر شق وار بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے سمری پر اٹھائے گئے اعتراضات پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے اعتراضات کی روشنی میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نیا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے جو منظوری کے لیے کابینہ اراکین کو ارسال کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نئی سمری خصوصی میسینجر کے ذریعے بھجوائی گئی جس پر کابینہ اراکین اپنی اپنی رائے دیں گے۔
ذرائع کے مطابق مسودہ تیار کرنے کے لیے معروف قانونی ماہرین کی خدمات لی گئیں، نئی سمری میں سپریم کورٹ کے اعتراض کی روشنی میں توسیع کا لفظ شامل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ملازمت کی مدت 28 نومبر کی رات 12 بجے پوری ہوجائے گی۔