شہباز شریف کی جاری کیسز میں پیشی سے استثنیٰ کیلئے پاکستانی ہائی کمیشن میں درخواست

میں لندن میں اپنے بھائی نواز شریف کے علاج میں مصروف ہوں، اپنا میڈیکل چیک اپ بھی کرا رہا ہوں، عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، درخواست— فوٹو: فائل

لندن: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پاکستان میں جاری کیسز میں پیشی سے استثنیٰ کیلئے پاکستانی ہائی کمیشن لندن میں درخواست جمع کرادی۔

شہباز شریف کی جانب سے پاکستان ہائی کمیشن لندن کی قومی احتساب بیور (نیب) کورٹ میں درخواست جمع کرائی گئی ہئے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ انہیں جاری کیسز میں پیش ہونے سے استثنیٰ دی جائے۔

شہباز شریف نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ ’میں لندن میں اپنے بھائی نواز شریف کے علاج میں مصروف ہوں، میں اپنا میڈیکل چیک اپ بھی کرا رہا ہوں، لہٰذا عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے‘۔

شہباز شریف نے مزید لکھا کہ ’میری جگہ میرے وکیل محمّد نواز چوہدری عدالت میں پیش ہوں گے‘۔

شہباز شریف نے اپنے وکیل کے نام پاور آف اٹارنی بھی ارسال کردیا ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف علاج کی غرض سے 19 نومبر کو لندن پہنچے تھے اور شہباز شریف بھی ان کے ہمراہ تھے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور دیگر فیملی ارکان کے خلاف نیب میں مختلف کیس اور تحقیقات کی جارہی ہیں تاہم اس کے علاوہ بھی شہباز شریف فیملی پر سرکاری فنڈز میں سے خُردبرد کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

حمزہ شہباز اِن دنوں جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں جبکہ شہباز شریف بھی ضمانت پر ہیں۔

گزشتہ دنوں نیب نے شہباز شریف فیملی کے خلاف زیر تحقیقات کیسز میں مختلف انڈسٹریز میں فیملی ممبران کے حصص منجمد کیے ہیں۔

چنیوٹ انرجی لمیٹڈ، رمضان انرجی، شریف ڈیری، کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری، العریبیہ، شریف ملک پروڈکٹس، شریف فیڈ ملز، رمضان شوگر ملز اور شریف پولٹری کے حصص منجمد کیے گئے ہیں۔

مزید خبریں :