Time 28 نومبر ، 2019
پاکستان

لندن کے برج اسپتال میں نواز شریف کا پی ای ٹی اسکین

 ترجمان مسلم لیگ ن نے پوری قوم سے نوازشریف کی صحت کے لیے خصوصی دعا کی اپیل کی ہے،فوٹو:فائل

سابق وزیراعظم نوازشریف گزشتہ 9 دنوں  سے علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کا طبی معائنہ اور مختلف ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے قائد کا آج لندن کے برج اسپتال میں پوزیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی (پی ای ٹی) اسکین ہوا جس میں کئی گھنٹے لگے۔

نواز شریف پی ای ٹی اسکین مکمل ہونے کے بعد اپنے گھر روانہ ہوگئے، اسکین کی رپورٹ آنے میں چند روز لگ سکتے ہیں۔

نواز شریف کے ہمراہ ان کےذاتی معالج ڈاکٹر عدنان، حسین نواز، ناصر بٹ اور دیگر بھی تھے۔

اس سے قبل 25 نومبر کو نواز شریف کا طبی معائنہ لندن برج اسپتال میں کیا گیا تھا طبی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے سابق وزیراعظم کو اسپتال میں داخل ہونے کی تجویز دی تھی۔

نواز شریف کی صحت سے متعلق آج اہم ٹیسٹ، دعاؤں کی اپیل

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نواز شریف کی صحت سے متعلق ایک بیان میں بتایا کہ آج نواز شریف کا انتہائی اہم ٹیسٹ ہوگا، ڈاکٹرز آج ان کا پی ای ٹی اسکین کریں گے۔

مریم اورنگزیب  نے کہا کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے پلیٹیلیٹس گرنے کی تشخیص کی جائے گی اس کے علاوہ برقی شعاعوں کے ذریعے تجزیے کا مقصد خدانخواستہ کینسر کے خدشات کو دور کرنا ہے۔

بعدازاں ترجمان مسلم لیگ ن نے  پوری  قوم سے  محمد نوازشریف کی صحت کے لیے خصوصی دعا کی اپیل کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم کی صحت سے متعلق ان کے بیٹے حسین نواز کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ نوازشریف کا علاج ایک چھت تلے ہو لیکن ان کی طبیعت میں بہتری کے آثار نظر نہیں آ رہے، والد کو متعدد بار مشورہ دیاکہ امریکا سے علاج کروائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگلے چند روز میں متعدد بار اسپتال جانا پڑے گا، بون میرو کی تشخیص کا معاملہ حساس ہے لہٰذا قوم ان کی صحتیابی سے متعلق دعا کرے۔

خیال رہے کہ نوازشریف لندن میں علاج کی غرض سے 19 نومبر سے موجود ہیں اور اس دوران وہ 3 بار طبی معائنے کے لیے گھرسے باہر نکلے ہیں۔

نوازشریف کیس میں کب کیا ہوا؟

  • 21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا
  • 25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی
  • 26 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی
  • 26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی
  • 29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی 2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی
  • نوازشریف سروسزاسپتال سے ڈسچارج ہوئے، جاتی امرا میں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا
  • 8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی
  • 12 نومبر، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی
  • 14 نومبر، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی
  • 16 نومبر، لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی
  • 19 نومبر، نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہوگئے
  • 20 نومبر ،لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا۔
  • 23 نومبر ،لندن کے یونیورسٹی اسپتال میں دل کے ڈاکٹر لارنس نے نواز شریف کا طبی معائنہ کیا۔
  • 25 نومبر ، لندن برج اسپتال میں نواز شریف کے دل کا معائنہ کیا گیاجہاں ڈاکٹروں نے سابق وزیراعظم کو اسپتال میں داخل ہونے کی تجویز دی۔

مزید خبریں :