28 نومبر ، 2019
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے داتا دربار دھماکا کیس کے ملزم کو 22 بار سزائے موت اور ایک بار عمر قید کی سزا سنادی۔
یاد رہے کہ رواں سال 8 مئی کو داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خود کش حملہ ہوا تھا جس میں پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد شہید ،30 افراد زخمی ہوئے تھے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم محسن خان کوانسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت 11 بار اور دفعہ 302 کے تحت 11 بار موت کی سزاسنائی۔
عدالتی فیصلے میں ملزم کو 4 لاکھ روپے جرمانہ متاثرین کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
پراسیکیوٹر (استغاثہ) کے مطابق محسن کا تعلق چارسدہ کے علاقے شبقدر سے ہے اور اس نےخود کش حملہ آور کو سہولت کاری فراہم کی تھی۔
خودکش حملہ آور صدیق اللہ اور محسن خان 6 مئی کو طور خم کے راستے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے اور دونوں 8 مئی کو لاہور آئے تھے جہاں انہوں نے داتا دربار کے قریب ایک مکان میں رہائش اختیار کی۔
گرفتار ی کے وقت خود کش حملہ آور کے سہولت کار سے بارودی مواد بھی برآمد ہوا تھا جب کہ ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔