29 نومبر ، 2019
بھارت میں آج کل پیاز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں لیکن بھارتی ریاست بہار میں کچھ خاندان ایسے بھی ہیں کہ اگر پیاز کی قیمت 500 روپے تک بھی ہو جائے تو انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق طوفانی بارشوں کے باعث بھارت میں پیاز کی فصل تباہ ہونے سے قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے اور مختلف ریاستوں میں پیاز 70 سے 100 روپے کلو تک فروخت کی جا رہی ہے۔
قیمتیں بڑھنے کے بعد پیاز کی چوری اور لوٹ مار بھی شروع ہو گئی ہے اور ریاست مدھیہ پردیش میں 20 لاکھ روپے مالیت کے پیاز سے بھرے ٹرک کو لوٹنے کا واقعہ بھی پیش آیا ہے۔
ان سب کے باوجود بھارتی ریاست بہار کا ایک گاؤں ایسا بھی ہے کہ اگر پیاز کی قیمت 500 روپے فی کلو تک بھی پہنچ جائے تو وہاں کے باسیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
مدھیہ پردیش کے ضلع جہان آباد کا گاؤں شری پنچائت 300 سے 400 نفوس پر مشتمل ہے اور وہاں کے باسی توہم پرستی میں مبتلا ہونے کی وجہ سے پیاز اور لہسن کا ذائقہ تک نہیں جانتے۔
شری پنچائت کے رہائشی رام پراویش یادیو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہمارے گاؤں کے تمام لوگ سبزی خور ہیں لیکن یہاں کے لوگوں نے صدیوں سے پیاز اور لہسن نہیں کھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کچھ لوگوں نے پیاز کھانا شروع کی تھی لیکن وہ حادثات کا شکار ہو گئے تھے جس کے بعد پورے گاؤں والوں نے فیصلہ کیا کہ اب گاؤں میں کوئی بھی پیاز نہیں کھائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مجھے تو یہ بھی نہیں معلوم کہ بھارت میں پیاز کس قیمت پر فروخت ہو رہی ہے۔