امریکا میں یومیہ ایک ڈاکٹر اپنی زندگی کا خاتمہ کرتا ہے: رپورٹ

ڈاکٹروں میں خودکشی کی بڑی وجہ ذہنی دباؤ اور کام کرنے کے سخت اوقات کار ہیں: امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ— فوٹو:فائل 

امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ میں امریکا میں روزانہ ایک ڈاکٹر کی خودکشی کا انکشاف ہوا ہے۔

امریکی خبروں کی ویب سائٹ ’دی ہل‘ نے اپنی خصوصی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکا میں کئے جانے والے متعدد سرویز اور مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ عام آدمیوں اور دیگر پیشوں کے مقابلے میں ڈاکٹروں میں خودکشی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ معالج یا ڈاکٹر کے مقابلے میں کسی بھی دوسرے پیشے سے منسلک افراد اپنی روزمرہ زندگی سے اتنے تنگ نہیں کہ وہ خودکشی جیسا انتہائی قدم اٹھائیں۔

رپورٹ میں کے مطابق ڈاکٹروں میں خودکشی کرنے کے واقعات سب سے زیادہ ہیں اور یہ خطرہ تربیت اور عمل کے دوران ہمیشہ رہتا ہے۔

واضح رہے کہ معالج کے خودکشی کرنے سے 135 افراد متاثر ہوتے ہیں، متعدد تحقیقی مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک لاکھ ڈاکٹروں میں سے 28 سے 40 ڈاکٹر خودکشی کرتے ہیں جبکہ عام لوگوں میں یہ شرح ایک لاکھ آبادی میں صرف 12 ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ڈاکٹروں میں خودکشی کی بڑی وجہ ذہنی دباؤ اور کام کرنے کے سخت اوقات کار ہیں جن کے باعث وہ اکثر و بیشر تفریح اور تناؤ سے نکلنے کے لیے وقت نہیں نکال پاتے ہیں۔

میڈیکل کے شعبے میں ڈیپریشن کی شرح مردوں میں 12 فیصداور خواتین میں ساڑھے 19 فیصد ہے۔ 

ایک مطالعے کے مطابق 23 فیصد میڈیکل طلبہ میں خودکشی کے خیالات پائے گئے۔

رواں برس برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عام لوگوں کی نسبت ڈاکٹروں میں ہلاکت کی سب سے بڑی وجہ خودکشی ہے، عام لوگوں کی نسبت 40 فیصد مرد ڈاکٹر خودکشی سے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیتے ہیں۔

امریکا میں میڈیکل تعلیم حد سے ذیادہ مہنگی ہو چکی ہے اور ایک اندازے کے مطابق ڈاکٹر 4 لاکھ ڈالرز سے زائد خرچہ آتا ہے، ڈاکٹر بننے کے لیے حصول تعلیم جسمانی، فکری اور جذباتی طور پر تھکا دیتا ہے۔

195 مطالعات اور ایک لاکھ 29 ہزار سے زائد میڈیکل طلبہ کے جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کم از کم 25 فیصدڈاکٹروں میں افسردگی یا بیزاری اور 11 فیصد میں شدید ذہنی دباؤ کے باعث خودکشی کے خیالات پائے گئے۔

طب کے شعبے سے وابستہ افراد کو خودکشی کرنے سے روکنے کے لیے امریکن فاؤنڈیشن فار سوسائڈ پریونشن (اے ایف ایس پی) کے میڈیکل ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہمیں میڈیسن میں کلچر کو تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

مزید خبریں :