03 دسمبر ، 2019
بھارت میں ایک اور ہولناک اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعدقتل کرکے لاش جلادی گئی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ واقعہ شمالی بھارتی ریاست بہار کے علاقے بکسر میں پیش آیا۔
واقعے کے بعد بھارتی عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے اور ملک کے مختلف علاقوں میں اس مذموم واقعے کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق مقتولہ لڑکی 'جس کی شناخت اور عمر ظاہر نہیں کی گئی' کو نامعلوم ملزمان نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے سرمیں گولی مار کر قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو جلادیا اور اسے بکسر میں ہی ایک ویران علاقے میں دفن کردیا۔
مقامی پولیس افسر کے مطابق لڑکی بہار کے علاقے بکسر کی رہائشی اور گذشتہ روز سے لاپتہ تھی، لاش کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار کیا جارہا ہے جس کے بعد تحقیقات آگے بڑھائی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی بھارتی شہر حیدرآباد سے ایک 27 سالہ ویٹرنری ڈاکٹر کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی تھی جسے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
واقعے کے بعد بھارت بھر میں احتجاج کیا جارہا تھا جس میں مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ریپ کے ملزمان کو بلا کسی تاخیر کے فوری سزائیں دی جائیں کہ بہار میں یہ ایک اور واقعہ پیش آگیا۔
واضح رہے کہ حکومت کی حالیہ عرصے کے دوران کوششوں کے باجود بھارت میں پیچیدہ قوانین کی وجہ سے مقدمات کے فیصلے ہونے میں برسوں لگ جاتے ہیں۔
بھارت میں اجتماعی زیادتی کے بعد خواتین کو قتل کرنے کے واقعات آئے روز پیش آتے رہتے ہیں اور اس حوالے سے بھارت کا شمار بدترین ممالک میں ہوتا ہے۔
بھارتی حکام کی اپنی رپورٹ کے مطابق صرف 2017 میں 33 ہزار سے زائد خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی جنونی ملزمان کی جانب سے ان کی حوس کا نشانہ اکثر اوقات غیر ملکی خواتین سیاح بھی بنتی ہیں اور متعد د بار غیر ملکی خواتین سیاحوں کو بھارت میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بھارت کا شمار خواتین سیاحوں کے لیے غیر محفوظ ممالک میں ہوتا ہے اور گذشتہ سال عالمی ماہرین کی رائے پر مشتمل ایک سروے میں جنسی زیادتی کے واقعات کی بناء پر بھارت کو خواتین کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ملک قرار دے دیا گیا تھا۔