04 دسمبر ، 2019
عام طور پر ہم نے یہی سنا ہے کہ 40 سال کی عمر تجاوز کرنے کے بعد انسان کے خون میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے انہیں کولیسٹرول کے ٹیسٹ کرانا بے حد ضروری ہیں۔
لیکن ماہرین کے حالیہ مطالعے نے یہ بات تجویز کی ہے کہ نوجوان یعنی 20 سال کی عمر سے لے کر 30 سال کے نوجوانوں کو بھی کولیسٹرول کا ٹیسٹ لازمی کرانا چاہیے۔
کوئنز یونیورسٹی اور جرمنی کے سائنسدانوں نے حال ہی میں ایک تحقیق کی ہے جس کے بعد ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو بھی کولیسٹرول کا ٹیسٹ کرانا چاہیے۔
ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے بات ثابت ہوئی ہے کہ نوجوانی میں کولیسٹرول کے ٹیسٹ کرانے کے بہترین نتائج سامنے آتے ہیں، اگر نوجوان 20 سال کے بعد سے ہی کولیسٹرول کا ٹیسٹ اور اس کی مقدار کا معائنہ کراتے ہیں تو ان میں امراض قلب کے خطرات بے حد کم ہو جاتے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ 20 سے 30 سال کے افراد اگر اپنے خون میں کولیسٹرول کی مقدار کا ٹیسٹ کراتے رہیں گے تو وہ امراضِ قلب کے خطرات سے بچنے کے لیے کوئی نا کوئی اقدامات کر سکیں گے۔
ڈاکٹرز نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ وہ لوگ جو صحت مند زندگی گزار رہے ہیں ان کے لیے بھی کولیسٹرول کی مقدار کا ٹیسٹ کرانا ضروری ہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ ان میں وراثتی اعتبار سے امراضِ قلب کے خطرات موجود ہوں۔
حالیہ تحقیق پریسٹیجیس میڈیکل جنرل دی لینسٹ میں شائع کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امراضِ قلب ایک جان لیوا بیماری ہے، انسان کے خون میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جانے کی وجہ سے امراضِ قلب اور فالج جیسی بیماریوں کے خطرات بے حد بڑھ جاتے ہیں۔