04 دسمبر ، 2019
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تقرری کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر تنقید کی ہے۔
اپوزیشن کے اقدام پر سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ طریقہ بن گیا ہے کہ ہم ہر چیز کو متنازع بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر چیز کے لیے سپریم کورٹ اور عدالت جائیں، یوں ہم اپنی پارلیمنٹ اور سیاسی نظام کو کمزور کررہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا سپریم کورٹ جانا غیر ضرورری اقدام ہوگا، سیاسی معاملات سیاسی طور پر حل کرنے چاہئیں۔
یاد رہے کہ متحدہ اپوزیشن نے چیف الیکش کمشنر کی تقرری کے معاملے پر حکومت سے ڈیڈ لاک کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی 6 دسمبر کو ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہوجائے گا اور ساتھ ہی الیکشن کمیشن کے باقی دو ممبران بھی جنوری میں ریٹائر ہو جائیں گے۔
جسٹس (ر) سردار رضا نے 6 دسمبر 2014 کو چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالا تھا، ان کی مدت ملازمت 6 دسمبر 2019 کو مکمل ہوجائے گی۔