05 دسمبر ، 2019
اسلام آباد میں قتل ہونے والے میجر لاریب کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور اس سلسلے میں دو افغان باشندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) عامرذوالفقار نے کہا کہ میجر لاریب کے قتل میں ملوث دو افراد پکڑے گئے ہیں، دو ہفتے تک تحقیقات کے بعد ملزمان تک پہنچے ہیں، اس کیس کی مزید تفصیلات بعد میں بھی شئیر کی جائیں گی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ میجر لاریب کو گولی مارنے والے دو افغان شہری ہی جن میں سے ایک کا نام بیت اللہ اور دوسرے کا گل سلیم ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دونوں ملزم ڈکیتیوں اور رہزنی کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔ قتل کی رات میجر لاریب اور اس کی دوست پارک میں گفتگو کررہے تھے کہ دونوں ملزم میجر لاریب کے پاس پہنچے اور موبائل اور پیسے دینے کو کہا۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ میجر لاریب نے مزاحمت کی تو ملزم بیت اللہ نے چہرے پر دو لاتیں ماریں، بیت اللہ نے لاریب کی کنپٹی پر پستول رکھا ہوا تھا اور مزاحمت کرنے پر اس نے میجر لاریب پر فائرنگ کر دی۔
خیال رہے کہ 21 نومبر کی شب اسلام آباد کے علاقے جی 9 کے پارک میں فائرنگ کے واقعے میں لاریب نامی نوجوان کو قتل کیا گیا تھا۔
لاریب کے قتل کے وقت پارک میں موجود خاتون کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ لاریب کی فیملی فرینڈ ہیں، دونوں پارک میں بیٹھ کر باتیں کر رہے تھے کہ دو افراد نے آکر موبائل فون مانگا، فون دینے سے انکار پر انھوں نے فائر کھول دیا۔
یاد رہے کہ مقتول نوجوان لاریب کا تعلق کراچی سے تھا۔
مقتول کے بھائی فلائٹ لیفٹیننٹ محمد زوہیب کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ زوہیب کا کہنا ہے کہ لاریب اپنے محکمے کی جانب سے تفویض کردہ اسائنمنٹ کو انجام دینے کیلئے اسلام آباد آیا تھا۔ وہ رات 10 بجے کے قریب پارک میں ایک خاتون کے ساتھ موجود تھا جب نامعلوم مسلح افراد نے اسے گولی مار کر قتل کردیا۔