پاکستان
Time 05 دسمبر ، 2019

’آپ آئندہ 5 سال مجھ سے سنیں گے کہ ہمیں کتنا بڑا خسارہ ملا‘

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انہیں ورثے میں کرنٹ اکاؤنٹ اور بجٹ کا بڑا خسارہ ملا لیکن اب ملکی معیشت درست سمت جارہی ہے ، آپ کو گھبرانا نہیں ہے۔

وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ڈیجیٹل پاکستان وژن پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انسان بوڑھا تب ہوتا ہے جب چیلنج ختم ہوجاتاہے اور جس دن چیلنج ختم ہوزندگی کا نیچےکا سفرشروع ہوجاتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے اقتدار میں آنے کے بعد وہ کئی لوگوں کو جانتے ہیں جنہوں نے پاکستان آنےکی کوشش کی اور کئی لوگ پاکستان آئے، مشکلات ہوئیں تو واپس چلےگئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کسی پیغمبرکی زندگی بھی آسان نہیں تھی، میں خود اوورسیز پاکستان رہاہوں، زندگی کی بڑا حصہ باہر گزارا،آگے بڑھنے کے لیے بڑے فیصلے کرنا پڑتے ہیں، چھوٹا فیصلہ ذاتی ہوتاہے جب کہ بڑا فیصلہ اپنی ذات سے ہٹ کر ہوتا ہے۔

’آپ آئندہ 5 سال مجھ سے سنیں گے کہ ہمیں کتنا بڑا خسارہ ملا‘

ان کا کہنا تھا کہ اقتدار سنبھالتے ہی ہمیں بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور بجٹ خسارہ ملا، آپ 5سال مجھ سےسنیں گےکہ کتنا بڑا خسارہ ہمیں ملا، بچے بچے کو پتہ ہوگا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کیا ہوتا ہے۔ پچھلی حکومت نے زرمبادلہ خرچ کرکے روپے کو مصنوعی استحکام دیا ہوا تھا، ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو  پایا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک روپیہ مستحکم نہیں ہوتا، سرمایہ کاری نہیں آتی،عالمی ایجنسیز جب کہتی ہیں کہ معیشت مستحکم ہوگئی ہے تو اعتماد ملتا ہے۔

ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے ای گورننس ضروری ہے، اداروں میں جیسےہی ای گورننس آئی، ادارے تبدیل ہوگئے، ہماری حکومت پوری طرح ڈیجیٹل پاکستان پر زور لگائےگی۔

نوجوانوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نوجوانوں کی آبادی کے لحاظ سےدنیا میں دوسرے نمبرپر ہیں، ہم نوجوانوں کی آبادی کو ترقی کےلیےاستعمال کرسکتےہیں۔ڈیجیٹل پاکستان پروجیکٹ نوجوانوں کےلیےمفید ہے،اس کابھرپورفائدہ اٹھائیں گے۔

مزید خبریں :