07 دسمبر ، 2019
گلوکارہ میشا شفیع ساتھی گلوکار و اداکار علی ظفر کی جانب سے ہتک عزت کے خلاف کیس میں اپنا بیان قلمبند نا کروا سکیں۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں میشا شفیع علی ظفر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے دعوے سے متعلق سماعت کے لیے پیش ہوئیں۔
اس موقع پر میشا شفیع کے وکیل ثاقب جیلانی اور علی ظفر کی طرف سے ایڈوکیٹ علی سبطین فضلی اور ایڈوکیٹ حشام احمد خان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ کی مصروفیات کے باعث 9 دسمبر تک ملتوی ہو گئی جس کی وجہ سے گلوکارہ آج اپنا بیان عدالت کو قلمبند نہیں کرواسکیں۔
گزشتہ سال میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
میشا شفیع کا کہنا تھا کہ جنسی ہراسانی پر بات کرنا آسان نہیں لیکن اس پر خاموش رہنا بھی بہت مشکل ہے، میں خاموش رہنے کے کلچر کو توڑوں گی جو معاشرے میں سرائیت کرچکا ہے۔
گلوکار و اداکار علی ظفر نے میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات کی تردید کر تے ہوئےکہا تھا کہ میں الزام کا جواب الزام سے نہیں دوں گا بلکہ میشا شفیع کے خلاف عدالت جاؤں گا اور مجھے پورا یقین ہے کہ سچ ہمیشہ غالب ہوتا ہے۔
علی ظفر کی جانب سے ہراسانی کا الزام لگانے پر میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔