08 دسمبر ، 2019
وزیراعظم انکوائری کمیشن نے ماضی کے 9 بڑے منصوبوں میں ہارٹی کلچر (پاغبانی) کے ٹھیکوں سے متعلق معلومات طلب کرلیں۔
مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال کے بھائی کے شروع کردہ منصوبوں کی تحقیقات کے لیے معلومات طلب کی گئیں جبکہ احسن اقبال کے بھائی 2008 میں چیئرمین وزیر اعلیٰ ٹاسک فورس برائے ہارٹیکلچر رہے ہیں۔
لاہور میٹرو، راولپنڈی میٹرو، عزیز کراسنگ گوجرانوالہ،گجرات یونیورسٹی اور نوازشریف پارک میں بھی ہارٹی کلچر کے ٹھیکوں کی تفصیلات طلب کی گئیں۔
انکوائری کمیشن نے پنجاب اسمبلی، گریٹر اقبال پارک منصوبوں، سوک سینٹر جوہر ٹاؤن اور پی ایچ اے کو کل تک تمام ریکارڈ تحقیقاتی کمیشن کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم انکوائری کمیشن کو معلومات فراہم کرنے کی 9 دسمبر تک ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر اعظم نے وائس چیئرمین پارک اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کی درخواست پر انکوائری کمیشن بنایا، انکوائری کمشین ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر کی سربراہی میں بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 12 جون 2019 کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے انکوائری کمیشن قرضوں کی تحقیقات کے لیے بنایا گیا جو 2008 سے 2018 تک ملکی قرضوں کے حوالے سے تحقیقات کرے گا۔
تاہم کمیشن نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) قرضے کی تحقیقات شروع کردیں ہیں۔ انکوائری کمیشن نے خیبرپختونخوا حکومت سے بی آر ٹی کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔