10 دسمبر ، 2019
قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کے خلاف کیس کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیب کی جانب سے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل اور چیئرمین سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کو خط لکھا گیا ہے۔
نیب نےخورشید شاہ کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کے لیے تینوں اداروں سے وائٹ کالرکرائم کےماہر تفتیشی افسر مانگے ہیں۔
قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس دائرکرنےسے پہلے جےآئی ٹی تحقیقات ضروری ہیں۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب سکھر کی تحویل میں ہیں اور انہیں 18 ستمبر 2019 کو بنی گالہ اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
نیب نے خورشید شاہ کے خلاف 7 اگست 2019 سے تحقیقات کا آغاز کیا ، ان پر کوآپریٹو سوسائٹی میں بنگلے کے لیے ایمنٹی پلاٹ غیر قانونی طور پر اپنے نام کرانے کا الزام ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق خورشید شاہ پر ہوٹل، پیٹرول پمپس اور بنگلے فرنٹ مین اور بے نامی داروں کے ناموں پر اثاثے بنانے کا بھی الزام ہے۔