آرمی چیف کی مدت میں توسیع: پرویز خٹک کو اپوزیشن سے رابطوں کا ٹاسک

وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قانون سازی کا عمل فوری شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک کو اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا ٹاسک دے دیا۔

اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، ذرائع کے مطابق اجلاس میں  آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے قانون سازی اور چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے بارے میں مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزاعظم نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قانون سازی کا عمل فوری شروع کیا جائے۔

وزیراعظم نے وزیر دفاع کو اپوزیشن اور اتحادیوں کے ساتھ رابطوں کا ٹاسک دیتے ہوئےانہیں اپوزیشن کے ساتھ مل کر قانون سازی کی راہ ہموار کرنے کی ہدایت کی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ کی دی گئی (6 ماہ کی) مدت کے اندر قانون سازی کا عمل کیا جائے، وزیراعظم نے اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی قانون سازی کے دوران ماحول سازگار بنانے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے اپوزیشن سے مل کر فوری فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو آزاد اور خود مختار بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔

واضح رہے کہ 28 نومبر 2019 کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت کو 6 ماہ میں قانون سازی کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دی تھی۔

دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان مدت ملازمت 6 دسمبر کو پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہوگئے ہیں اور اب پنجاب کے سینئر ممبر جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر ہیں۔

آئینی طور پر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری 45 روز میں ہونا ضروری ہے تاہم حکومت اور متحدہ اپوزیشن میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر دو ارکان کے معاملے پر ڈیڈلاک نظر آتا ہے۔

اس معاملے پر متحدہ اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

مزید خبریں :