پاکستان
Time 12 دسمبر ، 2019

سابق صدر آصف علی زرداری ضمانت پر رہا

اسلام آباد:  اسلام آباد ہائیکورٹ سے میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز میں ضمانت کی درخواست منظور ہونے کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری کو رہا کر دیا گیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز دائر رکھے ہیں جن میں ضمانت کیلئے آصف زرداری نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ روز ایک ایک کروڑ روپے کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض سابق صدر کی ضمانت منظور کی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے ضمانتی مچلکے داخل ہونے پر سابق صدر کی رہائی کی روبکار جاری کی۔ روبکار جاری ہونے کے بعد آصف زرداری کو پمز اسپتال سے نیب حراست سے رہا کر دیا گیا جہاں سے وہ زرداری ہاؤس پہنچے۔  

آصف زرداری کو کراچی لانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور  ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو آج رات اسلام آباد سے چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے کراچی لایا جائے گا۔

روبکار جاری ہونے کے بعد آصف زرداری کو پمز اسپتال سے نیب حراست سے رہا کر دیا گیا جہاں سے وہ زرداری ہاؤس پہنچے— فوٹو: آن لائن

 انہيں کلفٹن میں نجی اسپتال میں رکھا جائے گا، آصف زرداری کے میڈيکل بورڈ میں ادارہ امراض قلب کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر سمیت 6 ماہرین شامل ہیں جو ان کی دیکھ بھال کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز میں سابق صدر آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔  

رب نواز اور سردار توقیر نے ایک، ایک کروڑ روپے کے مچلکے داخل کرائے

سابق صدر کی جانب سے رب نواز اور سردار توقیر نے عدالت میں بطور ضامن ایک، ایک کروڑ روپے کے مچلکے داخل کرائے جب کہ راجہ صابر اور راجہ زاہد نے ضمانتی مچلکوں سے متعلق گواہی دی۔

اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے رب نواز سے سوال کیا کہ آپ کو پتہ ہے کس کیس میں ضامن بن رہے ہیں؟ جس پر رب نواز نے جواب دیا کہ جی معلوم ہے۔

ضمانتی مچلکے جمع ہونے کے بعد احتساب عدالت نے صدر پیپلز پارٹی کی ضمانت پر رہائی کی روبکار جاری کی۔

احتساب عدالت کی جانب سے آصف زرداری کی ضمانت پر رہائی کی روبکار سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام جاری کی گئی۔

یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید تھے جنہیں طبیعت ناساز ہونے پر 23 اکتوبر کو پمز منتقل کیا گیا جہاں وہ اب تک زیر علاج تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی۔

چند روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے آصف علی زرداری کے لیے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈٹ (ایم ایس) کو نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

مزید خبریں :