پاکستان
Time 12 دسمبر ، 2019

پی آئی سی پر وکلاء کے حملے کے خلاف مختلف شہروں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر وکلاء کے حملے کے خلاف مختلف شہروں میں ڈاکٹروں نے ہڑتال کی۔

فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی کے اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے نے احتجاج کیا جس کی وجہ سے او پی ڈی میں کام بند رہا۔

جنوبی پنجاب کے شہروں ڈی جی خان ، مظفر گڑھ ، بہاولنگر، بہاول پور میں بھی ڈاکٹروں نے احتجاج کیا۔

فیصل آبا دکے الائیڈ اسپتال کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس نے لاہور واقعہ کے خلاف او پی ڈی میں ہڑتال کی اوراحتجاجی ریلی نکالی۔

گوجرانوالہ میں ٹی ایچ کیو اسپتال وزیرآباد کے ڈاکٹرز اور اسپتال عملے نے بازووں پرسیاہ پٹیاں باندھ کراحتجاج کیا.

راجن پور، بہاولنگر، مظفر گڑھ، ڈی جی خان سمیت متعدد شہروں میں حملے کیخلاف ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے احتجاجی ریلی نکالی اورہڑتال کی۔

ادھر حیدرآباد میں شاہ بھٹائی اسپتال کے ڈاکٹروں نے احتجاج کیا، سکھر میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے احتجاجی ریلی نکالی، جیکب آباد میں بھی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے وکلاء گردی کے خلاف اوپی ڈی کا بائیکاٹ کیا۔

دوسری جانب پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر حملہ کرنے والے وکیلوں نے بھی اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف ملک بھر میں ہڑتال کی۔

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں وکلاء کو ایڈمن جج عبدالقیوم کے روبرو پیش کیا گیا جہاں سرکاری وکیل نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے وکلاء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وکلا کے جتھے نے پی آئی سی میں دھاوا بول دیا تھا اور اسپتال کے عملے اور مریضوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس ہنگامہ آرائی کے دوران بروقت طبی امداد نہ ملنے پر خاتون سمیت 3 افراد انتقال کرگئے تھے۔

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں پرتشدد واقعے کا پس منظر

24 نومبر 2019 کو عظیم سندھو نامی وکیل والدہ کے علاج کے لیے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی آیا اور اس دوران کچھ وکیلوں نے قطار سے ہٹ کر دوائی مانگی جس کے بعد اسپتال کے عملے اور ڈاکٹرز سے ان کا جھگڑا ہوا گیا۔

جھگڑے کے بعد وکیلوں نے ڈاکٹروں کیخلاف ایف آئی آر کٹوائی اور بعد میں اس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کروائیں۔

ڈاکٹروں نے منگل کو واقعے پر معافی بھی مانگی ا ور مطالبہ کیا کہ معاملے کے حل کیلئے مشترکہ کمیٹی بنائی جائے اور اسے سفید اور کالے کوٹ کا جھگڑا نہ بنایا جائے۔

تاہم گزشتہ روز ڈاکٹرز کی دوسری ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ڈاکٹرز وکیلوں کا مذاق اڑا رہے تھے جس پر وکیلوں کو غصہ آگیا۔

وکیلوں نے سائبر کرائم سیل میں شکایت کرنے کے بجائے اسپتال پر ہی ہلہ بول دیا۔

مزید خبریں :