Time 12 دسمبر ، 2019
پاکستان

دل کے اسپتال پر حملہ: گرفتاریوں کیخلاف وکلاء کی پنجاب بھر میں ہڑتال

لاہور میں گزشتہ روز وکلاء کی جانب سے دل کے اسپتال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے کے الزام میں گرفتار وکلاء کے حق میں پنجاب بار کونسل کی جانب سے صوبے بھر میں ہڑتال کی گئی۔

گزشتہ روز پی آئی سی میں وکلاء کی جانب سے ہونے والے حملے میں ایک خاتون سمیت 3 مریض انتقال کر گئے تھے جس کے بعد لاہور میں غیر معینہ مدت کے لیے رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کر دیا گیا تھا۔

گزشتہ شب انتظامیہ سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد وکلاء نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے  ہڑتال کا اعلان کیا۔

لاہور میں وکلاء تنظیموں اور انتظامیہ کے درمیان گرفتار وکلاء کی رہائی کے معاملے پر دو گھنٹے مذاکرات جاری رہے  تھے جو ناکام ہوگئے تھے۔

صدر ہائیکورٹ بار حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب بار کونسل وائس چئیرمین بار کونسل کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں صوبے بھر میں ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

پنجاب بار کونسل کی اپیل پر صوبے کے مختلف شہروں میں وکلاء نے ہڑتال کی اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ اس دوران وکلاء نے سیکڑوں مقدمات کی پیروی نہيں کی جس کے باعث سائلین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

کوئٹہ میں بھی وکلاء کی ہڑتال

کوئٹہ میں بھی لاہور واقعے کے بعد وکلاء پر مقدمات کے خلاف وکلاء کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیاگیا۔

صدر کوئٹہ بار ایسوسی ایشن آصف ریکی کا کہنا ہے کہ لاہور واقعے کے حوالے سے وزیر اطلاعات پنجاب کے وکلاء سے متعلق ریمارکس نامناسب تھے۔

کوئٹہ میں ضلع کچہری بار روم کے باہر سیاہ پرچم بھی آویزاں کیا گیا جب کہ وکلاء کے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کے باعث سائلین کو کیسز کی پیروی میں مشکلات اور پریشانی کا سامنا رہا۔

وکلاء کبھی پُرتشدد نہیں ہوئے: وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل

وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل امجد شاہ کا جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وکلاء کی لیڈرشپ کا بہت ذمہ دارانہ رویہ رہا ہے، مجموعی طور پر وکلاء کبھی پُرتشدد نہیں ہوئے۔

امجد شاہ نے کہا کہ ہم پی ایم ڈی سی سے بھی مطالبہ کریں گے کہ ملوث ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرے۔

 ذمہ داروں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی: سینیٹر ولید اقبال

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر ولید اقبال کا کہنا تھا کہ کوئی توقع نہیں کر رہا تھا کہ اسپتال پر حملہ کیا جائے گا، جو بھی ذمہ دار ہو گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

ولید اقبال کا کہنا تھا معاملے کے حل کے لیے فیاض چوہان گئے لیکن الٹا ان پر ہی حملہ کر دیا گیا۔

مزید خبریں :