پاکستان
Time 13 دسمبر ، 2019

گرفتار وکلاء کی رہائی کیلئے سماعت کرنے والا 2 رکنی بینچ تحلیل

فوٹو: فائل

گرفتار وکلاء کی رہائی کے لیے سماعت کرنے والا لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ تحلیل ہو گیا۔

پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے کے الزام میں گرفتار وکلاء کی رہائی کے لیے سماعت کرنے والا دو رکنی بینچ تحلیل ہو گیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے وکلاء کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار اعجاز نے ایڈووکیٹ اللہ یار سپرا کے توسط سے دائر کی جس میں آئی جی پنجاب سمیت دیگر حکومتی عہدیداروں کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تھانہ مزنگ کی پولیس نے وکلاء کو ان کے دفتروں سے گرفتار کیا، وکلاء اپنے دفاتر میں ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے کاغذات تیار کر رہے تھے۔

درخواست گزار نے کہا کہ پولیس اہلکار وکلاء کو گرفتار کرتے وقت 6 لاکھ روپے سے زائد رقم بھی ساتھ لے گئے، وکلاء پر تشدد کا خدشہ اور ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے، عدالت پولیس حراست سے وکلاء کی بازیابی کا حکم دے۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے درخواست پر ابتدائی سماعت کی تاہم بعدازاں انہوں نے کیس کی پیروی سے معذرت کر لی جس پر جسٹس قاسم خان نے معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دیا، جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ قائم کر دیا۔

مزید خبریں :