Time 14 دسمبر ، 2019
دنیا

بگرام ائیربیس پر حملہ: امریکا نے ایک پھر افغان طالبان سے مذاکرات روک دیے

مذاکرات کا ماحول اچھا اور مثبت تھا تاہم فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ کچھ دن کے وقفوں اور مشاورت کے بعد اپنی بات چیت جاری رکھیں گے: افغان طالبان— فوٹو: فائل 

افغانستان میں بگرام ائیربیس پر حملے کے بعد امریکا نے طالبان سے امن مذاکرات ایک بار پھر روک دیے۔ 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس ستمبر میں گزشتہ ایک سال سے جاری مذاکرات معاہدے پر دستخط ہونے سے قبل منسوخ کر دیئے تھے۔

افغان طالبان اور امریکا کے درمیان دوبارہ مذاکرات رواں ماہ 7 دسمبر کو شروع ہوئے تھے لیکن اب ایک بار پھر امن مذاکرات میں تعطل آگیا ہے۔  

گزشتہ دنوں افغانستان کے صوبے پروان میں امریکی فوج کے زیر استعمال بگرام ائیر بیس پر حملہ کیا گیا جس میں کئی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں تاہم اس واقعے کے بعد امریکا نے افغان طالبان سے مذاکرات روکنے کا اعلان کیا۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان رہنماؤں سے ملاقات میں بگرام ائیربیس حملے پر تشویش کا اظہار کیا۔

دوسری جانب طالبان ترجمان سہیل شاہین نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ملا برادر کی سربراہی میں مذاکراتی ٹیم کے متعدد ارکان نے زلمے خلیل زاد کی سربراہی میں امریکی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کی۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا ماحول اچھا اور مثبت تھا تاہم فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ کچھ دن کے وقفوں اور مشاورت کے بعد اپنی بات چیت جاری رکھیں گے۔

خیال رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات قطر میں ہورہے تھے۔

یاد رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان اس سے قبل امن مذاکرات کے 9 دور چلے  تھے جس کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور طالبان رہنماؤں کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی کہ فریقین معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں تاہم معاہدے پر دستخط اور امریکی صدر سے کیمپ ڈیوڈ میں ملاقات سے قبل ہی مذاکرات منسوخ کردیے گئےتھے۔

مزید خبریں :