دنیا
Time 14 دسمبر ، 2019

ٹرمپ نے اپنے مواخذے کو غلط اور بے بنیاد قرار دیدیا

فوٹو: فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔

ڈیموکریٹک پارٹی نے سیاسی مخالفین کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے دوسرے ملک پر دباؤ ڈالنے کے الزام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کی تھی جسے قانونی قرار دے کر اس پر تحقیقات جاری ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے یوکرین میں تعینات سابق امریکی سفیر سے بھی پوچھ گچھ ہو چکی ہے اور  انکوائری کمیٹی نے امریکی صدر کو بھی مواخذے کی کارروائی کے لیے طلب کیا تھا تاہم انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کر لی تھی۔

ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی اب ایوان زیریں میں چلی گئی ہے جہاں حزب اختلاف ڈیموکریٹک پارٹی کو اکثریت حاصل ہے۔ ایوان سے منظور ہونے کے بعد  مواخذے کی کارروائی کی سماعت 100 رکنی امریکی سینیٹ میں کی جائے گی جہاں ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے۔

اس حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دفاع میں ایک ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے کچھ بھی غلط کیا ہی نہیں تو میرے خلاف مواخذے کی کارروائی سراسر غلط ہے، ڈیموکریٹک پارٹی نفرت کی پارٹی بن گئی ہے جو ملک کے لیے بہت برا ہے۔

دوسری جانب امریکی سینیٹ کے اقلیتی رہنما سینیٹر چک شمر نے کہا کہ اگر مواخذے کے مضامین سینیٹ کو بھیجے جاتے ہیں تو  ہر ایک سینیٹر سے غیر جانبدارانہ انصاف پیش کرنے کا حلف لیا جائے گا۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سینیٹ میں ایک منصفانہ اور ایماندارانہ مقدمہ چل رہا ہے جس سے تمام حقائق سامنے آ سکیں۔

مزید خبریں :