13 دسمبر ، 2019
سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت سے متعلق برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث جمع نہیں ہوسکی۔
رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی وقت ختم ہو نے کے باعث نوازشریف کے وکیل کو رپورٹ واپس کردی۔
نوازشریف کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ نوازشریف کی صحت سے متعلق رپورٹ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں، ان کے پلیٹیلیٹس مستحکم کرنے کے لیے علاج جاری ہے اور محفوظ علاج کے لیے پلیٹیلیٹس کی تعداد 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک ہونی چاہیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو دل میں خون کی شریانوں کا بھی مسئلہ ہے اور دل کی ایم آر آئی بھی ہو رہی ہے، انہیں دن میں 2 بار واک بھی کرنی چاہیے جبکہ ان کے مرض کی مکمل تشخیص کا عمل بھی جاری ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔
گزشتہ دنوں نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور حسین نواز نے لندن میں سابق وزیراعظم کے علاج و معالجے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ نواز شریف کی طبیعت کو ٹھیک نہیں کہا جاسکتا کیوں کہ انہیں فالج ہونے کا شدید خطرہ ہے۔