14 دسمبر ، 2019
لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے سے متعلق ریکارڈ پیش نہ کرنے پر ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد بھٹہ نے پی آئی سی واقعے میں گرفتار وکلاء کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
عدالت نے ریمارکس دیےکہ مقدمے کے ریکارڈ کی طلبی کے لیے وائرلیس پیغام بھی پہنچایا گیا لیکن تفتیشی ایجنسی دانستہ طور پر ریکارڈ پیش نہیں کر رہی۔
عدالت نے ریکارڈ پیش نہ کرنے پر ڈی ایس پی، ایس ایچ اواور تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ بتایا جائے کہ عدالتی احکامات کے باوجود ریکارڈ پیش کیوں نہیں کیا گیا۔
عدالت نے درخواستوں پر مزید کارروائی 16 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ 11 دسمبر کو وکلاء نے لاہور میں دل کے اسپتال پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ہونے پر انتقال کرگئے تھے جبکہ اِس حملے میں اسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی تھی۔
پولیس نے اب تک واقعے میں ملوث 83 وکلاء کو گرفتار کیا ہے جبکہ 46 وکلاء جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔