لاہور ہائیکورٹ: مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر پیش رفت نہ ہو سکی

لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے پاسپورٹ کی واپسی کی درخواست کا جواب داخل کرانے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب )کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے  مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت کی۔

نیب کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مریم نواز کی درخواست کا جواب داخل کرنے کے لیے وقت دیا جائے  جس پر بنچ نے  نیب کو24 دسمبر تک کی مہلت دے دی۔

اُدھر لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی درخواست ضمانت پر بھی نیب کو جواب داخل کرانے کیلئے 24 دسمبر تک کا وقت دے دیا۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز  اپنے والد نواز شریف کی لندن میں تیمار داری کے لیے جانا چاہتی ہیں اور تاہم ان کا نام ایگزٹ کنٹرل لسٹ (ای سی ایل) میں ہے جب کہ ان کا پاسپورٹ چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کے طور پر جمع ہے۔

 اسی وجہ سے مریم نواز نے لاہور ہائی کورٹ میں 2 متفرق درخواستیں دائر کی ہیں جس میں ای سی ایل سے نام نکالنے اور پاسپورٹ کی واپسی کی استدعاکی گئی ،درخواست  میں انہوں نے وفاقی حکومت، چیئرمین نیب اور دیگر کو فریق بنایا ہے اور عدالت سے 6 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی استدعا کی ہے۔

مزید خبریں :