19 دسمبر ، 2019
اسلام آباد کی خصوصی عدالت سنگین غداری کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سنائے گئے سزائے موت کا تفصیلی فیصلہ آج جاری کرے گی۔
ذرائع نے خصوصی عدالت کے رجسٹرار کے حوالے سے بتایا کہ پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جمعرات کو دن 12 بجے جاری کیا جائے گا۔
17 دسمبر 2019 کو سماعت کے موقع پر اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا حکم سنا دیا۔
مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو آئین پامال کیا اور ان پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوتا ہے۔
فیصلے کے مطابق پرویز مشرف پر آئین توڑنے، ججز کو نظر بند کرنے، آئین میں غیر قانونی ترامیم، بطور آرمی چیف آئین معطل کرنے اور غیر آئینی پی سی او جاری کرنے کے آئین شکنی کے جرائم ثابت ہوئے۔
تین رکنی بینچ میں سے دو ججز نے سزائے موت کے فیصلے کی حمایت کی جب کہ ایک جج نے اس سے اختلاف کیا۔ نمائندہ جیو نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جج نظر محمد اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔
خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس سیٹھ وقار نے ریمارکس دیے کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔