پاکستان
Time 20 دسمبر ، 2019

سندھ کو اس کے حصے کی گیس نہیں دی جارہی: ترجمان سندھ حکومت

سندھ حکومت نے وفاقی حکومت پر ایک بار پھر  آئین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کردیا۔

ملک بھر میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور مختلف شہروں میں گیس کی بندش کے باعث شہری پریشان ہیں۔

صوبہ سندھ میں گیس بحران کی وجہ سے صنعتوں میں کام متاثر ہوا ہے جب کہ کراچی شہر میں سی این جی اسٹیشنز تیسرے روز بھی بند ہیں۔

رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ انہیں رات میں کہا گیا تھا کہ صبح سی این جی کی فراہمی شروع ہوجائے گی لیکن ساری رات انتظار کرنے کے بعد اب کہا جارہا ہے کہ سی این جی نہیں کھلے گی۔

گیس کے بحران میں صنعتوں اور ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ گھریلو صارفین کو بھی گیس پریشر میں کمی کا سامنا ہے۔

اس حوالے سے سندھ حکومت کے ترجمان و وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ کو اس کے حصے کی گیس سے جان بوجھ کر محروم کیا جارہا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ملکی پیداوار کا 70 فیصد گیس کا ذخیرہ سندھ سے حاصل کیا جاتا ہے مگر ستم یہ ہے کہ اسی صوبے کو اس کے قدرتی وسائل سے محروم کرکے سزا دی جارہی ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ گھروں کے چولہے گیس نہ ہونے سے ٹھنڈے پڑے ہیں مگر گیس کے نرخوں میں 200 فیصد اضافے کی تجویز دی جارہی ہے، کراچی ملک کا معاشی حب ہے مگر یہاں کے شہریوں کو ہی محرومی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، صنعتیں، ٹرانسپورٹ اور گھریلو صارفین پریشانی کا شکار ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے، تحریک انصاف کو شاید ملک میں تبدیلی کے لیے نہیں ملک کی تباہی کے لیے ووٹ ملا تھا، اس تبدیلی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے لہٰذا ہمارے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور سندھ میں گیس کے بحران کا خاتمہ کریں۔

خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں 3 دن سے سی این جی اسٹیشن کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مزید خبریں :